Live Updates

مغرب کے دہرے معیارات: نیوزی لینڈ کی مساجد پر حملہ آوروں کو دہشت گرد قراردینے سے گریز

امریکا سمیت متعدد ممالک کی سانحہ پر مکمل خاموشی‘ کئی مسلمان ممالک کی جانب سے بھی رعمل سامنے نہیں آیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 15 مارچ 2019 16:34

مغرب کے دہرے معیارات: نیوزی لینڈ کی مساجد پر حملہ آوروں کو دہشت گرد ..
نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 مارچ۔2019ء) نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں سفید فام انتہا پسندوں white supremacist کی جانب سے مساجد پر دہشت گرد حملوں میں50سے زائد معصوم انسانوں کی شہادت پر عالمی راہنماﺅں کی جانب سے مذمت تو کی گئی ہے مگر مغربی راہنماءاسے دہشت گردی قراردینے سے گریزکررہے ہیں . اسی طرح مغربی ذرائع ابلاغ بھی حملہ آوروں کو دہشت گرد قراردینے کی بجائے انہیں ”حملہ آور“ یا ”مسلح افراد“کہہ کر پکار رہے ہیں جو کہ اہل مغرب کے دوہرے معیارات کا منہ بولتا ثبوت ہے جبکہ پاکستان سمیت مسلم دنیا کے ذرائع ابلاغ کے کئی ادارے بھی شہداءکے لیے ”جاں بحق“ اور ”ہلاک“کے الفاظ استعمال کررہے ہیں.

(جاری ہے)

دنیا میں معمولی واقعات پر فوری ردعمل دینے کے لیے مشہور امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے ابھی اس المناک سانحہ کی مذمت نہیں کی اور نہ ہی امریکی حکومت کی جانب سے کوئی مذمتی بیان سامنے آیا ہے.اسی طرح فرانس ‘جرمنی‘ڈنمارک‘ناروے‘روس‘چین‘جاپان ‘کینیڈا سمیت دنیا کے کئی بڑے ممالک نے معاملے پر خاموشی اختیار کررکھی ہے یا ایک رسمی سا پریس نوٹ جاری کیا ہے‘کئی مسلمان ممالک بھی اس سانحہ پر ابھی تک مکمل خاموشی اختیار کیئے ہوئے ہیں اور سعودی عرب‘کویت‘قطر‘بحرین‘اومان اور مصر سمیت متعددمسلمان ممالک کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا.

برطانوی وزیراعظم ٹریسامے نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے متاثرین سے اظہار ہمدردی کیا ہے انہوں نے بھی واقعہ کو دہشت گردی اور ملوث سفید فام انتہاپسندوں کو دہشت گرد قرارنہیں دیا . متعدد مغربی ممالک نے یا تو اس پر ابھی تک مکمل خاموشی اختیار کررکھی ہے یا رسمی طور پر نیوزی لینڈ حکومت سے افسوس کا اظہار کیا ہے یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں سوشل میڈیا پر مسلمان نوجوانوں میں شدید غم وغصہ پایا جارہا ہے .

اب تک زیادہ تر مسلمان ممالک کی جانب سے ہی مذمتی بیانات سامنے آئے ہیں جبکہ اہل مغرب اور مغربی میڈیا اس سارے معاملے کو معمول کے واقعہ کے طور پر پیش کررہا ہے حالانکہ یہ سانحہ ایسے ملک میں پیش آیا ہے جسے سال2018میں دنیا کا دوسرا پرامن ترین ملک قرار دیا گیا تھا. پاکستان کے صدر عارف علوی نے نیوزی لینڈ میں کرائسٹ چرچ کی مسجد میں قتل عام پر مذمت کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں مشکل وقت ہے، نفرت بے لگام ہو تو روکنا مشکل ہوتا ہے.

عارف علوی نے نیوزی لینڈ میں کرائسٹ چرچ کی مسجد میں قتل عام پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ میری ہمدردیاں اور دعائیں متاثرین کے ساتھ ہیں. وزیر اعظم نیوزی لینڈ جیسنڈا آرڈرن نے فائرنگ واقعے کے بعد ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے دہشت گرد حملے کی مذمت کی اور کہا کہ آج نیوزی لینڈ کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، ملزم سے تحقیقات جاری ہیں. واقعے کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے بھی دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حملے کا شدید صدمہ ہے، حملے سے واضح ہوگیا دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں.

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے بڑھتے واقعات کی ذمہ داری نائن الیون کے بعد اسلام مخالف پروپیگنڈے پر عائد ہوتی ہے، جس میں کسی بھی دہشت گردی کا الزام اسلام اور سوا ارب مسلمانوں پر لگادیا جاتا ہے، یہ سب جان بوجھ مسلمانوں کی جائز سیاسی جدوجہد کو دبانے کے لیے کیا گیا. ترک صدر رجب طیب اردوان نے کرائسٹ چرچ کی مساجد پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہ ہے کہ کرائسٹ چرچ فائرنگ کا واقعہ نسل پرستی اور اسلاموفوبیا کی تازہ مثال ہے.

متحدہ عرب امارات نے نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملے کی مذمت اور افسوس کا اظہار کیا ہے، اماراتی وزرات خارجہ کا کہنا ہے کہ مساجد میں فائرنگ کے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں. حملے کے بعد آسٹریلیا میں قومی پرچم سرنگوں کر دیا گیا،آسٹریلین وزیراعظم نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فائرنگ کرنے والا آسٹریلیا کا باشندہ ہے.
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات