الباغوز سے نقل مکانی کرنے والوں پر داعش کے تین خودکش حملے،چھ افرادہلاک

دو دہشت گردوں نے کرد فورسز کی ایک چیک پوسٹ کے قریب خود کو دھماکے سے اڑا دیا،ترجمان کرد فورسز

ہفتہ 16 مارچ 2019 12:44

بیروت(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مارچ2019ء) شام کے مشرقی علاقے اور داعش کے آخری گڑھ الباغوزسے نقل مکانی کرنے والے شہریوں پرداعش کی طرف سے تین خودکش حملے کیے گئے جن میں 6 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کرد فورسز کے ترجمان جیاکر امد ان نے بتایا کہ سیریئن ڈیموکریٹک فورسز کی قائم کردہ ایک گذرگاہ کے قریب داعش کے جنگجوئوں نے الباغوز سے فرار ہونے والوں پر خودکش حملہ کیا جب کہ دو دہشت گردوں نے کرد فورسز کی ایک چیک پوسٹ کے قریب خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔

تینوں خود کش حملوں میں کم سے کم چھ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔خیال رہے کہ شام میں کرد فورسز نے گذشتہ ہفتے شمال مشرقی شام میں عراق کی سرحد کے قریب داعش کے آخری گڑھ میں تنظیم کے خلاف فیصلہ کن آپریشن شروع کیا تھا۔

(جاری ہے)

امریکی حمایت یافتہ کرد فورسز کا کہنا تھا کہ داعش کے جنگجوئوں اور بعض عام شہریوں نے الباغوز میں سرنگوں میں پناہ لے رکھی ہے۔

کردفورسز کے ترجمان نے بتایاکہ شام کے مشرقی حصے میں امریکی حمایت یافتہ جنگجوں نے دہشت گرد گروپ داعش کو مزید مختصر علاقے میں محدود کر دیا ہے۔ عراقی سرحد کے قریب باغوز کے بڑے گائوں کے ایک کنارے میں بچے کھچے عسکریت پسندوں کو سیرین ڈیموکریٹک فورسز ایس ڈی ایف کے مسلح کارکنوں کا سامنا ہے۔ ایس ڈی ایف کو امریکی عسکری اتحاد کے جنگی طیاروں کی مدد بھی حاصل ہے۔ اسی تنظیم کے مطابق جمعرات چودہ مارچ کو تیرہ ہزار دہشت گردوں نے اپنے اہلِ خاندان کے ہمراہ ہتھیار پھینک دیے تھے۔ فضائی حملوں کا سلسلہ جمعہ پندرہ مارچ کو بھی جاری رہا البتہ زمین پر ایس ڈی ایف اپنی پوزیشن کو مزید مضبوط کرنے کی کوشش میں ہے۔