آصف زرداری نے میگا منی لانڈرنگ کیس کی اسلام آباد منتقلی کا فیصلہ چیلنج کردیا

مذکورہ کیس کرپشن کا نہیں ہے جسے نیب منتقل کیا ، کیس اسلام آباد منتقلی کے فیصلہ کو کالعدم قرار دیا جائے،درخواست میں استدعا آصف علی زرداری کی سندھ ہائی کورٹ آمد کے موقع پرآصف زرداری کے نجی سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے صحافیوں سے بدتمیزی کی گئی

ہفتہ 16 مارچ 2019 16:36

آصف زرداری نے میگا منی لانڈرنگ کیس کی اسلام آباد منتقلی کا فیصلہ چیلنج ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مارچ2019ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور نے سندھ میگا منی لانڈرنگ کیس کی اسلام آباد منتقلی سے متعلق بینکنگ کورٹ کا فیصلہ سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیاہے جبکہ پیرکوآصف زرداری اور فریال تالپورحفاظتی ضمانت قبل ازوقت گرفتاری دائرکریں گے،آصف علی زرداری کی سندھ ہائی کورٹ آمد کے موقع پرآصف زرداری کے نجی سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے صحافیوں سے بدتمیزی کی گئی۔

تفصیلات کے مطابق ہفتہ کوپاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپورسندھ ہائی کورٹ پہنچے جہاں انہوں نے اپنے وکیل کے توسط سے میگا منی لانڈرنگ کیس کراچی سے اسلام آباد منتقل کرنے کے خلاف درخواستیں دائر کیں،جس میں انہوں نے بینکنگ کورٹ کی جانب سے منی لانڈرنگ کیس کو کراچی سے اسلام آباد منتقل کرنے کے فیصلے کو چیلنج کیا۔

(جاری ہے)

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ بینکنگ کورٹ کی جانب سے میگا منی لانڈرنگ کیس کو کراچی سے اسلام آباد منتقل کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں جو کہ غیر قانونی ہیں۔درخواست گزار نے موقف اپنایا ہے کہ یہ کیس نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا، مذکورہ کیس کرپشن کا نہیں ہے جسے نیب منتقل کیا گیا۔دائر درخواست میں کہاگیاہے کہ کیس کی سندھ سے کسی اور صوبے میں منتقلی غیر قانونی ہے۔

درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ کیس اسلام آباد منتقلی کے فیصلہ کو کالعدم قرار دیا جائے۔قبل ازیں آصف زرداری اور فریال تالپور بینکنگ کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کرنے کے لیے اپنے وکلا کے ہمراہ سندھ ہائی کورٹ آئے جہاں سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔عدالت آمد کے موقع پرآصف زرداری کے نجی سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے صحافیوں سے بدتمیزی کی گئی۔

نجی سیکیورٹی اہلکاروں نے حلف نامہ برانچ کی عمارت کا کنٹرول سنبھال کر صحافیوں کو باہر نکال دیا اور عمارت کے دروازے بند کر دیئے۔ صحافیوں سے بدتمیزی کی اور انہیں اندر جانے سے روک دیا۔دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ آصف زرداری اورفریال تالپورکی ضمانتیں تیارکرلی گئی ہیں۔آصف زرداری اور فریال تالپورپیرکو حفاظتی ضمانت قبل ازوقت گرفتاری دائرکریں گے۔

سندھ ہائی کورٹ میںمیڈیا سے بات چیت میں فاروق ایچ نائیک نے کہاکہ آصف زرداری کے خلاف ایف آئی آرمنی لانڈرنگ کے تحت ہے، ، ان کے خلاف مقدمہ ملکی مفادکیخلاف نہیں،منی لانڈرنگ سے قومی خزانے کونقصان نہیں پہنچا،یہ پرائیویٹ لوگوں کامعاملہ ہے۔ اس لئے نیب قوانین لاگونہیں ہوتے۔انہوں نے کہاکہ ہماراموقف ہے مقدمے میں نیب قوانین لاگونہیں ہوتے، بینکنگ کورٹ نے اپنے فیصلے میں یہ لکھاہے کہ میں اس پربحث نہیں کرتاکہ یہ کیس نیب کے زمرے میں آتاہے یانہیں ۔

فیصلے میں جج نے یہ واضح طور پر لکھا ہے کہ سپریم کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں مقدمہ اسلام آبادمنتقل کیا جارہاہے۔سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں اس ایف آئی آرکومنتقل کرنے کاکہیں بھی حکم نہیں دیا۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں 16ریفرنسز کی بات کی تھی لیکن اس مقدمہ کی نہیں۔جس قانون کے تحت ایف آئی آرکونیب میں منتقل کیاگیاہے اس میں کرپشن اورکرپٹ پریکٹس کاذکرکیاگیاہے اب یہ طے ہوناباقی ہے کہ یہ مقدمہ جو بنا ہے نیب کے زمرے میں آتا ہے یا نہیں۔

فاروق ایچ نائیک نے بتایا کہ عبوری ضمانت کے حلف نامہ بنا لئے ہیں، موکل سے مشاورت کرکے درخواستیں فائل کریں گے ، ہائی کورٹ سے استدعا کی ہے کہ بینکنگ کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔انہوں نے کہاکہ بینکنگ کورٹ کو یہ اختیار نہیں کہ وہ مقدمہ منتقل کرے۔