بلاول مجھے جومرضی کہیں، پاکستان کیخلاف بیان مت دیں، اسد عمر

بلاول پاکستان کیخلاف بیان دے کرنقصان پہنچا رہا ہے، بلاول کی کالعدم تنظیموں سے متعلق تقریر بھارت نے ہیڈلائینز میں چلائی۔وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 16 مارچ 2019 16:33

بلاول مجھے جومرضی کہیں، پاکستان کیخلاف بیان مت دیں، اسد عمر
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16 مارچ2019ء ) وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ بلاول مجھے جومرضی کہیں مجھے اعتراض نہیں، لیکن پاکستان کیخلاف بیان دے کرنقصان مت پہنچائیں، بلاول کی کالعدم تنظیموں سے متعلق تقریر بھارت نے ہیڈلائینز میں چلائی۔ انہوں نے آج اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے نئے مشن چیف 26مارچ کو پاکستان آئیں گے۔

آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی سالانہ میٹنگ کے بعد ان کا مشن وفد پاکستان آئے گا۔ ہم معاشی سسٹم کو ٹھیک کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ہم نے کافی اقدامات کیے ہیں آئی ایم ایف نے کہا کہ مشکل اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ بلاول کی کالعدم تنظیموں سے متعلق تقریر بھارت نے ہیڈلائینز میں چلائی۔ بلاول مجھے جومرضی کہیں مجھے اعتراض نہیں، بلاول مجھے جتنا چاہیں برا کہیں، لیکن پاکستان کیخلاف بیان دے کرنقصان مت پہنچائیں۔

(جاری ہے)

انسان غلطی کرتا ہے میں بھی غلطی کر تا ہوں، خبر آئی کہ وزیرخزانہ نے 41فیصد گیس بلوں میں اضافے کی منظوری دے دی۔ انہوں نے کہ وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ مشکل وقت ضرور ہے لیکن عوام کی چیخیں بالکل نہیں نکلیں گی۔ ہفتہ کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ انسان غلطی کرتا ہے اور میں بھی غلطی کرتا ہوں، ایک بڑے اخبار نے میرے حوالے سے بیان جاری کیا کہ مہنگائی بڑھے گی اور عوام کی چیخیں نکل جائیں گی، میں نے یہ الفاظ نہیں کہے، اگر ایک سال میں بجلی اور گیس میں 600 ارب روپے کا خسارہ کریں تو خسارے کی رقم آصف زرداری یا میاں نواز شریف کے اکاؤنٹس سے آئے گا، مہنگائی ہے اور لوگ مشکل میں ہیں، مشکل وقت ضرور ہے لیکن عوام کی چیخیں بالکل نہیں نکلیں گی۔

اسد عمر نے کہا کہ آئی ایم ایف نے ہم سے کہا کہ مشکل اقدامات کریں، ہم نے اقدامات کیے ہیں، ہم آئی ایم ایف سے معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں، آئی ایم ایف کے لوگ اس ماہ پاکستان آرہے ہیں، میں بھی آئندہ ماہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کرنے جارہا ہوں۔وزیر خزانہ نے کہا کہ بھارت نے بہت کوشش کی تھی کہ پاکستان کو بلیک لسٹ میں شامل جائے تاہم ایسا نہیں ہوسکا، پاک بھارت کشیدگی کے دوران اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 80 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا، سی پیک پروجیکٹس میں سے ایک روپیہ بھی کم نہیں کیا جارہا ہے۔