آئی ایم ایف کی شرائط پر مشکل اقدامات کر رہے ہیں، اسد عمر

آئی ایم ایف معاہدہ کے قریب پہنچ چکے، اگلے ماہ معاہدہ متوقع ہے، آئی ایم ایف، ورلڈ بینک کی سالانہ میٹنگ کے بعد آئی ایم ایف کے نئے مشن چیف پاکستان آئیں گے۔وزیر خزانہ کی اسلام آباد میں پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 16 مارچ 2019 19:11

آئی ایم ایف کی شرائط پر مشکل اقدامات کر رہے ہیں، اسد عمر
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16 مارچ 2019ء ) وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط پر مشکل اقدامات کر رہے، ہم سسٹم کو بھی ٹھیک کرنے کی کوشش کررہے ہیں، آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی سالانہ میٹنگ ہے، جس کے بعد آئی ایم ایف کے نئے مشن چیف 26 مارچ کو پاکستان آئیں گے۔ انہوں نے آج اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے نئے مشن چیف چھبیس مارچ کو پاکستان آئیں گے۔

آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی سالانہ میٹنگ کے بعد ان کا مشن وفد پاکستان آئے گا۔ ہم معاشی سسٹم کو ٹھیک کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ہم نے کافی اقدامات کیے ہیں آئی ایم ایف نے کہا کہ مشکل اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ بلاول کی کالعدم تنظیموں سے متعلق تقریر بھارت نے ہیڈلائینز میں چلائی۔

(جاری ہے)

بلاول مجھے جومرضی کہیں مجھے اعتراض نہیں، بلاول مجھے جتنا چاہیں برا کہیں۔

لیکن پاکستان کیخلاف بیان دے کرنقصان مت پہنچائیں۔ شکر ہے انہوں نے مجھے پڑھا لکھا جاہل کہا ہے۔ انسان غلطی کرتا ہے میں بھی غلطی کرتا ہوں۔ خبر آئی کہ وزیرخزانہ نے 41 فیصد گیس بلوں میں اضافے کی منظوری دے دی۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ مشکل وقت ضرور ہے لیکن عوام کی چیخیں بالکل نہیں نکلیں گی۔ ہفتہ کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ انسان غلطی کرتا ہے اور میں بھی غلطی کرتا ہوں، ایک بڑے اخبار نے میرے حوالے سے بیان جاری کیا کہ مہنگائی بڑھے گی اور عوام کی چیخیں نکل جائیں گی، میں نے یہ الفاظ نہیں کہے، اگر ایک سال میں بجلی اور گیس میں 600 ارب روپے کا خسارہ کریں تو خسارے کی رقم آصف زرداری یا میاں نواز شریف کے اکاؤنٹس سے آئے گا۔

مہنگائی ہے اور لوگ مشکل میں ہیں، مشکل وقت ضرور ہے لیکن عوام کی چیخیں بالکل نہیں نکلیں گی۔اسد عمر نے کہا کہ آئی ایم ایف نے ہم سے کہا کہ مشکل اقدامات کریں، ہم نے اقدامات کیے ہیں، ہم آئی ایم ایف سے معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں، آئی ایم ایف کے لوگ اس ماہ پاکستان آرہے ہیں، میں بھی آئندہ ماہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کرنے جارہا ہوں۔وزیر خزانہ نے کہا کہ بھارت نے بہت کوشش کی تھی کہ پاکستان کو بلیک لسٹ میں شامل جائے تاہم ایسا نہیں ہوسکا، پاک بھارت کشیدگی کے دوران اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 80 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا، سی پیک پروجیکٹس میں سے ایک روپیہ بھی کم نہیں کیا جارہا ہے۔ چین سے زر مبادلہ کے ذخائر کیلیے دو ارب ڈالر ملنے کی بات چیت جاری ہے۔