نیوزی لینڈ حملہ،دنیا بڑے خطرے کیلئے تیار ہوجائے، ڈاکٹرشاہد مسعود

مسلمانوں کے ساتھ جو ہونا ہے وہ ہوگا، لیکن باقی بھی تیار ہوجائیں، کیونکہ قاتل کا آئیڈیل ڈونلڈ ٹرمپ ہے، جو کہ سفید فام ہے، قاتل نے 74صفحات کے اپنے منشور بھی شائع کیا ۔سینئر تجزیہ کارڈاکٹرشاہد مسعود کاتبصرہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 16 مارچ 2019 21:53

نیوزی لینڈ حملہ،دنیا بڑے خطرے کیلئے تیار ہوجائے، ڈاکٹرشاہد مسعود
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16 مارچ2019ء ) سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ سانحے کے بعد دنیا ایک بہت بڑے خطرے کیلئے تیار ہوجائے، مسلمانوں کے ساتھ جو ہونا ہے وہ ہوگا، لیکن باقی بھی تیار ہوجائیں،کیونکہ قاتل کا آئیڈیل ڈونلڈ ٹرمپ ہے،جو کہ سفید فام ہے،قاتل نے 74صفحات کے اپنے منشور بھی شائع کیا ۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ نیا ایک بہت بڑے خطرے کیلئے تیار ہوجائے۔

نیوزی لینڈ حملے کے قاتل نے 74صفحات کا جو اپنا منشور شائع کیا ہے، اس قاتل کا آئیڈیل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہے۔مجھ سے کیا پوچھوگے ؟ کیا ٹرمپ کو تم مانتے ہو یا نہیں؟ میں کہوں گا کہ ٹرمپ ہی سفید فام نسل کے اصل ہیرو ہیں۔اس لیے سفیدفام نسل ہی دنیا میں رہنے کی اصل حق دار ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر آپ بہت بڑے عہدے پر ہیں تو پھر الفاظ بہت زیادہ اہمیت رکھتے ہیں۔

یہ سفید فام طبقہ جو ڈونلڈ ٹرمپ کو ہیرو سمجھتا ہے ، ڈونلڈ ٹرمپ جو مرضی کریں ،ایٹم بم چلا دیں، بس وہ ان کے پیروکار ہی رہیں گے۔ڈاکٹر شاہد مسعود نے بتایا کہ سفید فام وہ لوگ نہیں جو گورے ہوتے ہیں۔ 1916ء میں میڈیسن گرانٹ ایک بندہ تھا جس نے کتاب ”دی پاسنگ آف گریٹ ریس“ لکھی تھی۔اس کتاب میں یہ بندہ لکھتا ہے کہ دنیا میں صرف سفید فام نسل کو اجازت ہے کہ وہ حکمران بنیں۔

سفید فام نسل کے لوگ کسی ہندو، سیاہ فام ، یہودی سے یا کسی بھی دوسری نسل یا ملک کے لوگوں شادی کرلیں اور پھر ان سے جو نسل پیدا ہوگی، وہ بھی سفید فام نسل کو قابل قبول نہیں ہے۔سفید فام نسل کو دنیا میں کسی دوسری نسل کے ساتھ شادی نہیں کرنی چاہیے ، خون میں ملاوٹ نہیں کرنی چاہیے،بلکہ اس نسل کودنیا میں قائم رکھنے کیلئے ضروری ہے کہ سفید فام صرف سفید فام سے ہی شادی کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہٹلر نے جب یہودیوں کو مارنا شروع کیا تووہ بھی یہ کتاب پڑھتا تھا، کہ ایک ہی نسل کو دنیا میں حکمرانی کا حق ہے۔ہٹلر بھی یہ کتاب پڑھ کرمتاثر ہوا تھا۔ہٹلر یہ کتاب پڑھ کر یہودیوں کو ختم کررہا تھا۔جس کو ہولوکاسٹ کہا جاتا ہے، جب امریکیوں نے شور مچایا تواس نے کہا کہ میں توآپ کے آئیڈیا کو ہی لے کرآگے بڑھ رہا ہوں کہ دنیا میں سفید فام کوحکمرانی کا حق حاصل ہے۔

وہ نازی تھے اب سفید فام گروپ دنیا میں ”نیونازی “بن گئے ہیں، یہ ایسے سفید فاموں کو پسند نہیں کرتے جو برطانیہ سے آگیا ، یا کسی اور ملک سے آگیا بلکہ صرف اسی کوپسند کرتے ہیں جو نسل درنسل سفید فام ہو۔انہوں نے کہا کہ یہ گروپ یہودیوں کو بھی مارتا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کی کابینہ میں بہت سے لوگ یہودیوں کے بھی خلاف ہیں۔اس لیے دنیا میں سفید فام نیو نازی ایک نیا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔