سول سنڈیمن ہسپتال کوئٹہ اور ٹراما سینٹر کے تین بند آکسیجن پلانٹس میں سے دو کو فعال کردیا گیا

وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان اور صوبائی وزیر صحت میر نصیب اللہ مری کی ہدایت پر صوبے کے سب سے بڑے اسپتال کو مافیا کے چنگل سے نکال کر صحیح سمت پر لے آئے ہیں،ایم ایس سول ہسپتال کوئٹہ

اتوار 17 مارچ 2019 14:50

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مارچ2019ء) سول سنڈیمن ہسپتال کوئٹہ اور ٹراما سینٹر کے تین بند آکسیجن پلانٹس میں سے دو کو فعال کردیا گیاجبکہ ایک پلانٹ آئندہ ہفتے تک فعال کیا جائے گا ایم ایس سول ہسپتال کوئٹہ ڈاکٹر محمد سلیم ابڑو کے مطابق کراچی سے کوئٹہ آنے والی ٹیکنکل ٹیم نے سول انجنیئر مبشر خان کی سربراہی میں پندرہ روز کی جہدوجہد کے بعدسول ہسپتال کے ناکارہ ہونے والے تین میں سے دو آکسیجن پلانٹس بحال کردئیے ہیں انہوں نے بتایا کہ یہ پلانٹ گزشتہ تین سالوں کے دوران ٹیکنیکل اسٹاف نہ ہونے کے باعث سوئپرزچلاتے رہے جس کی وجہ سے پلانٹ ناکارہ ہوگئے تھے پلانٹس کی بندش کے باعث نجی مارکیٹ سے روزانہ لاکھوں روپے کے آکسیجن سلینڈر منگوائے جاتے تھے،انہوں نے کہا کہ آکسیجن پلانٹس کو فعال کرکے ٹیکنیکل اسٹاف تعینات کردیا گیا جبکہ مارکیٹ سے لائے جانے والے تمام سلینڈرز ہسپتال اور ٹراما سینٹر سے اٹھوا دئیے گئے ہیں ،ایم ایس سول ہسپتال کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان اور صوبائی وزیر صحت میر نصیب اللہ مری کی ہدایت پر صوبے کے سب سے بڑے اسپتال کو مافیا کے چنگل سے نکال کر صحیح سمت پر لے آئے ہیںحکومتی ادارے و حکام سول سوسائٹی اور میڈیا سول ہسپتال اور ٹراما سینٹر کا بغیر پیشگی اطلاع وزٹ کرکے آکسیجن کی صورتحال کا غیر جانبداری سے جائزہ لے سکتے ہیں