سعودی عرب میں طلاق کی شرح میں اضافہ ہو گیا

گزشتہ ہجری مہینے کے دوران ہی 4688 طلاقیں ہوئیں

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 18 مارچ 2019 12:20

سعودی عرب میں طلاق کی شرح میں اضافہ ہو گیا
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18مارچ 2019ء) سعودی عرب گزشتہ دو تین سالوں کے دوران تبدیلی کی راہ پر گامزن ہے، مملکت کے ہر شعبے میں نِت نئی اصلاحات لائی جا رہی ہیں۔ موجودہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ویژن 2030 کے مطابق سعودی خواتین کو بھی سعودی معیشت کا کارآمد بازو بنانے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ گزشتہ سال جُون میں خواتین پر سے چالیس سالہ پُرانی ڈرائیونگ کی پابندی ختم کر دی گئی۔

اس کے علاوہ درجنوں ایسے شعبے جن میں پہلے خواتین کی شمولیت نہ ہونے کے برابر تھی، وہاں آج ہزاروں خواتین برسرروزگار ہو چکی ہیں۔ مستقبل قریب میں خواتین کے لیے لاکھوں اسامیوں پر ملازمت کا ہدف بھی مقرر کیا جا چکا ہے۔ تاہم سعودی عرب میں ازدواجی تلخیوں میں اضافہ بھی دیکھنے میں آ رہا ہے۔

(جاری ہے)

وزارت انصاف کی جانب سے جاری ہونے والے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ مملکت میں طلاق کی شرح بڑھتی جا رہی ہے۔

گزشتہ ماہ جمادی الاول کے دوران 4688 طلاقیں ہوئیں۔ جبکہ اس سے پچھلی مہینے ربیع الثانی میں 4004 طلاقیں نوٹ کی گئی تھیں۔ اس طرح ایک مہینے کے دوران ہی طلاقوں کی شرح میں 14 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔وزارت انصاف کے مطابق سب سے زیادہ طلاقیں مکّہ مکرمہ اور ریاض میں لی جا رہی ہیں۔ عدالتیں روزانہ کی بنیاد پر طلاق کے 156 مقدمات نمٹاتی ہیں۔ جبکہ گزشتہ ماہ جمادی الاول میں 10 ہزار نکاح رجسٹر ہوئے۔