نیوزی لینڈ میں مساجد پر دہشت گرد حملے کے بعد آسٹریلیا میں عبادت گاہوں کی سیکورٹی میں اضافہ

آسٹریلیوی وزیر اعظم نے عبادت گاہوں کے تحفظ کیلئے 39 ملین ڈالر کے فنڈ کا بھی اعلان کردیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 18 مارچ 2019 12:25

نیوزی لینڈ میں مساجد پر دہشت گرد حملے کے بعد آسٹریلیا میں عبادت گاہوں ..
سڈنی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 مارچ۔2019ء) نیوزی لینڈ میں مساجد پر دہشت گرد حملے کے بعد آسٹریلیا میں بھی مساجد سمیت دیگر عبادت گاہوں کی سیکورٹی بڑھادی گئی ہے. نیوزی لینڈ میں مساجد پر دہشت گرد حملے کے بعد آسٹریلیا میں بھی مساجد سمیت دیگر عبادت گاہوں کی سیکورٹی بڑھادی گئی،آسٹریلیوی وزیر اعظم نے عبادت گاہوں کے تحفظ کیلئے 39 ملین ڈالر کے فنڈ کا بھی اعلان کردیا ہے.

(جاری ہے)

آسٹریلوی وزیر اعظم اسکاٹ موریسن کا کہنا ہے کہ وہ کمیونٹی سیفٹی گرانٹ کیلئے 39 ملین ڈالر دیں گے‘انہوں نے کہا کہ یہ فنڈ مذہبی تعلیمی اداروں ،عبادت گاہوں، مذہبی اجتماعات کے تحفظ کیلئے ہوگا جس میں سی سی ٹی وی کیمرے،لائٹیں،باڑیں، الارم ،سیکورٹی سمیت دیگراقدامات شامل ہوں گے. آسٹریلیا نسل پرست سفید فاموں کی تنظیم "white supremacist"کا بڑا مرکز ہے اور آسٹریلیا سے ہی یہ تنظیم مغرب کے دوسرے ممالک تک پھیلی white supremacist تحریک کو کئی بڑے مغربی راہنماﺅں اور سرمایہ داروں کی پشت پناہی حاصل ہے اور صدر ٹرمپ سمیت کئی مغربی ممالک کے سربراہان اور اراکین پارلیمان پر white supremacist ہونے کا الزام لگایا جاتا ہے.

دوسری جانب آسٹریلوی پولیس نے مساجد حملے کی تحقیقات کے سلسلے میں 2 گھروں پر چھاپے مار کر تلاشی لی ہے‘آسٹریلوی پولیس نے ریاست نیو ساﺅتھ ویلز میں سینڈی بیچ اور لارنس کے علاقوں میں دو گھروں پر چھاپے مار کر ان کی تلاشی لی ہے ان میں سے ایک گھر مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد برینٹن ٹیرینٹ کی بہن کا ہے. نیو ساﺅتھ ویلز پولیس نے کہا کہ برینٹن ٹیرینٹ کے اہل خانہ تحقیقات میں تعاون کررہے ہیں، گھروں پر چھاپے کا مقصد ایسا مواد ڈھونڈنا تھا جس سے نیوزی لینڈ پولیس کو تحقیقات میں مدد مل سکے.

برینٹن ٹیرینٹ آسٹریلیا کا شہری ہے اور گریفٹن شہر کا رہائشی ہے اسے گزشتہ دنوں عدالت میں پیش کرکے قتل کی فرد جرم عائد کردی گئی ہے، تاہم تاحال اس پر دہشت گردی یا کسی اور الزام میں مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے. برینٹن ٹیرینٹ نے وکیل کرنے سے بھی انکار کرتے ہوئے خود مقدمہ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ اس کے پاس حملے میں استعمال کی گئی پانچوں بندقوں کا لائسنس تھا. نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے جسینڈا آرڈرن نے ملک میں اسلحہ رکھنے کے قوانین کو سخت کرنے کا عندیہ بھی دیا ہے.