بھارتی بحریہ نے اپنی حکومت کے جھوٹ کا پول کھول دیا

آبدوزوں کا رخ پاکستانی سمندر کی طرف موڑا۔ بھارتی بحریہ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 18 مارچ 2019 12:38

بھارتی بحریہ نے اپنی حکومت کے جھوٹ کا پول کھول دیا
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 مارچ 2019ء) : بھارتی حکومت نے گذشتہ ماہ فروری اور رواں ماہ مارچ کے مہینے میں کئی جھوٹ بولے جن کو اپنی عوام کے سامنے سچ ثابت کرنے کے لیے جھوٹ کے پلندے بنا دئے لیکن بھارت کے اپنے ہی عہدیداروں نے بھارتی سرکار کے جھوٹوں کی قلعی کھول کر رکھ دی جس سے بھارت کو دنیا کے سامنے سخت پشیمانی ہوئی۔ بھارتی آبدوز نے پاکستان کی سمندری حدود میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن پاک بحریہ نے فوری طور پر بھارتی آبدوز کا سُراغ لگا لیا تھا جس سے بھارت کو سمندری محاذ پر بھی پاکستان سے شکست کھانی پڑی لیکن بھارت کی وزارت خارجہ نے اس بات کو جھُٹلا دیا تھا اور کہا کہ ہمارا کوئی بحری اثاثہ پاکستانی پانیوں کے قریب موجود نہیں تھا۔

لیکن بھارتی بحریہ کی جانب سے جاری بیان نے اپنی سرکار کے اس بیان کو جھُٹلا دیا ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق بھارتی نیول ترجمان نے خطرات سے نمٹنے کی تیاریوں کی بڑھک مارتے ہوئے بالواسطہ طور پر آبدوز کو پاکستان کی سمندری حدود میں بھیجے جانے کو تسلیم کرلیا ہے ۔ بھارتی نیوی کے ترجمان نے کیپٹن ڈی کے شرما نے اتوار کے روز جاری بیان میں کہا کہ پاکستان کی طرف سے کسی متوقع خطرے سے نمٹنے کے لیے بحری جنگی جہازوں ، آبدوزوں اور ہوائی جہازوں کو الرٹ کردیا گیا ہے۔

14 فروری کو پلوامہ حملہ ہوا تو بھارتی نیوی اپنی تاریخ کی سب سے بڑی مشقوں ٹروپکس 2019ء میں مصروف تھی، جس میں 12 جنگی بحری جہاز اور 60 طیارے شریک تھے ۔ 26 فروری کو بھارتی فضائیہ نے پاکستان میں داخل ہوکر حملہ کیا۔ جس کے بعد نیوی نے اپنا رخ تبدیل کیا اور اپنے طیارہ بردار بحری جہاز اور ایٹمی آبدوز سمیت اہم اثاثوں کا رخ بحیرہ عرب کی طرف موڑ دیا۔

قومی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق بھارتی نیوی نے بحیرہ عرب کے شمال میں جاری اپنی مشقوں کے حوالے سے اعلامیہ جاری کیا۔ بھارتی بحریہ کے اعلامیہ کے مطابق مشقیں 7جنوری سے 10مارچ تک جاری رہنا تھیں لیکن پلوامہ واقعہ کے بعد مشقوں میں 18مارچ تک توسیع کی گئی ۔ بھارتی نیوی چیف ایڈمرل سنیل لامبا آج پیر کو کوچی جا رہے ہیں جہاں انہیں ٹروپکس 2019ء کے حوالے سے بریف کیا جائے گا۔

بھارتی نیوی اعلامیہ میں کہا گیا کہ پلوامہ حملے کی وجہ سے پاکستان کے ساتھ تناؤ بڑھنے کے بعد فضائیہ اور بری فوج کے ساتھ ساتھ ہندوستانی بحریہ بھی کسی بھی صورت میں منہ توڑ جواب دینے کے لئے پوری طرح تیار تھی ۔ طیارہ بردار جہاز آئی این ایس وکرم آدتیہ، نیوکلیائی آبدوزوں، جنگی آبدوزوں اور طیاروں کو آپریشن موڈ میں تعینات کیا گیا جس سے سمندری علاقے میں پاکستان کی حرکتوں پر نظر رکھی جاسکے اور اس کا کرارا جواب دیا۔

جس سے بھارتی سرکار کے ایک اور جھوٹے دعوے کا پول کُھل گیا۔ بھارت کا مؤقف تھا کہ ہماری بحریہ کی پاکستانی پانیوں کے قریب کوئی موجودگی نہیں ۔ لیکن صورتحال یہ ہے کہ بھارت کے نیول چیف سنیل لانبا آج خود بحری مشقیں دیکھنے کے لیے جارہے ہیں ۔اس کا مطلب یہ ہے کہ وہاں پر بحری مشقیں جاری تھیں ، نیوی کے اثاثے وہاں پر موجود تھے ۔پاکستان نے جو بھارتی آبدوز کے پاکستان کے پانیوں میں داخل کا سُراغ لگایا تھا،وہ بات بالکل درست تھی۔

بھارتی سیکرٹری خارجہ اور دفتر خارجہ نے جھوٹ بولا تھا کہ پاکستان جو کہہ رہا ہے وہ نہیں اور جو آبدوز کی تصویر دکھائی جارہی ہے وہ 2016ء کی ہے ۔ لیکن بھارتی بحریہ کے بیان کے بعد پاکستان کی اطلاع 100فیصد درست ثابت ہو گئی ہے۔یاد رہے کہ پاک بحریہ نے 5 مارچ کو پاک بحریہ نے سمندری زون میں بھارتی آبدوز کا سُراغ لگایا تھا۔ پاک بحریہ نے بھارتی آبدوزکا سُراغ لگا کر پاکستان کی سمندری حدود میں داخل ہونے سے روک دیا اور بھارتی آبدوز کی موجودگی کو خفیہ رکھنے کی ہرکوشش کو ناکام بنا دیا تھا جس سے بھارت کو سمندری محاذ پر بھی شکست کا سامنا ہوا تھا۔