مسلم ممالک پر دہشت گردی کا لیبل لگانے والے امریکہ اور یورپ اپنے ہی ممالک میں دہشتگرد نیٹ سے بے خبر

امریکہ اور یورپی ممالک کے پاس اندورنی دہشت گرد کا سراغ لگانے کا سسٹم ہی موجود نہیں ہے، کونسا باشندہ کس وقت کیا کر سکتا ہے کچھ معلوم نہیں۔ امریکی ماہرین

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 18 مارچ 2019 12:44

مسلم ممالک پر دہشت گردی کا لیبل لگانے والے امریکہ اور یورپ اپنے ہی ممالک ..
امریکا(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18مارچ2019ء) مسلم ممالک پر دہشت گردی کا لیبل لگانے والے امریکہ اور یورپ اپنے ہی ممالک میں دہشتگرد نیٹ سے بے خبر ہے۔قومی اخبار کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا پے کہ پوری دنیا میں دہشتگردی کے خلاف برسرپیکار امریکہ اور یورپی ممالک اپنے ہی ممالک میں دہشتگرد نیٹ ورک سے متعلق معلومات رکھنے سے قاصر ہیں۔امریکی ماہرین نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں ہونے والی دہشتگردی نے یہ راز فاش کر دیا ہے کہ امریکہ سمیت کسی بھی یورپی ملک کے پاس اپنے اندورنی امور میں دہشتگردوں کے نیٹ ورک کا سراغ لگانے کے لیے کوئی بھی سسٹم موجود نہیں ہے۔

نیوزی لینڈ میں دہشت گردی کی ہولناک واردات سے دس منٹ قبل دہشتگرد نے اور اس کے ساتھیوں نے وزیراعظم نیوزی لینڈ اور وزراء کو اپنی مذموم کاروائی سے آگاہ کرنے کے لیے خطوط لکھے لیکن موثر نیٹ ورک نہ ہونے کی وجہ سے اس خط پر بروقت کاروائی نہ ہو سکی،ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ کے اندر بھی ایسی ہی صورتحال ہے کہ کو کونسا باشندہ کیا کرنے جا رہا ہے ،اس بارے میں بروقت آگاہی کا کوئی نظام موجود نہیں ہے۔

(جاری ہے)

یورپی ممالک اور امریکی کو اپنے شہریوں کو محفوظ رکھنے کے لیے ایسا نیٹ ورک بنانے ہوں گے جو کہ ہر شہر کی صورتحال پر نظر رکھے اور اگر کوئی شخص یا گروہ خطرناک عزائم رکھتا ہے تو واردات سے پہلے اس کا توڑر کیا جا سکے۔یاد رہے کہ جمعہ کے روز نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں ایک سفید فام دہشت گرد نے دو مسجدوں میں فائرنگ کی جس سے مسجد النور میں50نمازی شہید ہو گئے جن میں 9پاکستانی بھی شامل ہیں۔

ترجمان دفترخارجہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نیوزی لینڈ میں مساجد پرہونے والے حملوں میں 9 پاکستانیوں کی شہادت کی تصدیق کی۔ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے بتایا کہ شہداء میں ذیشان رضا، ان کے والد غلام حسین اوروالدہ کمربی بی شامل ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اب تک شہید ہونے والے پاکستانیوں کی تعداد 9 ہوگئی، ابھی ایک پاکستانی تشویش ناک حالت میں آئی سی یومیں ہے۔