کرائسٹ چرچ مساجد پر حملہ ، قرآن پاک رکھنے والی الماری کی وجہ سے میری جان بچ گئی

فائرنگ سے بچنے کے لیے میں قرآن پاک رکھنے والی الماری کی اوٹ میں ہو گیا تھا۔ ٹیکسی ڈرائیور

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 18 مارچ 2019 13:35

کرائسٹ چرچ مساجد پر حملہ ، قرآن پاک رکھنے والی الماری کی وجہ سے میری ..
نیوزی لیںڈ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 مارچ 2019ء) : نیوزی لیںڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی مساجد میں ہونے والے دہشتگرد حملے میں 50 مسلمان شہید ہوئے جبکہ متعدد زخمی بھی ہوئے۔ حملے میں زندہ بچ جانے والے ٹیکسی ڈرائیور عبد القادر نے بتایا کہ مجھے قرآن پاک رکھنے والی الماری نے بچایا۔ ایتھوپیا سے تعلق رکھنے والے ٹیکسی ڈرائیور عبدالقادر نے بتایا کہ جب فائرنگ ہوئی تو میں مسجد النور میں تھا،فائرنگ کے دوران بھگدڑ مچ گئی اور میں بچنے کے لیے قرآن پاک رکھنے والی الماری کی اوٹ میں ہو گیا تھا۔

میں نے مرنے کی اداکاری کی اور بے سُدھ لیٹا رہا اور اپنی بیوی بچوں کو دوبارہ دیکھنے کی دعا مانگتا رہا۔ عبدالقادر نے کہا کہ حملہ آور بہت سنگدل اور وحشی تھا ، وہ نمازیوں پر اندھا دھند فائرنگ کر رہا تھا۔

(جاری ہے)

میرے ارد گرد لاشوں کے ڈھیر لگے ہوئے تھے لیکن میرا زندہ بچ جانا ایک معجزہ تھا۔ یاد رہے کہ مساجد پر حملہ کرنے والے دہشتگرد کی شناخت 28 سالہ برینٹن ہیریسن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی تھی جو آسٹریلوی شہری ہے۔

حملہ آور نے حملے سے قبل سوشل میڈیا پر اپنی تنظیم کا ایک منشور بھی جاری کیا جس میں دہشتگرد برینٹن کی جانب سے مسلمان مخالف جذبات اور مسلمانوں کو نقصان پہنچانے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ آسٹریلوی دہشت گرد برینٹن نے حملے میں متعدد نسل پرستانہ اشیا استعمال کیں جن سے مسلمانوں سے نفرت ظاہر ہوتی تھی۔دہشتگرد نے حملے کی لائیو ویڈیو فیس بک پر نشر کی تھی اور اس ویڈیو سے متعلق حالیہ انکشاف میں یہ بات سامنے آئی کہ ویڈیو کے پس منظر میں بوسنیا کے ہزاروں مسلمانوں کے قاتل سرب رہنما رادووان کرادچ کا ترانہ چل رہا تھا۔

رادووان نے بوسنیا جنگ کے دوران ہزاروں مسلمانوں کا قتل عام کیا تھا۔ پس منظر میں چلنے والے ترانے میں کرادچ کی تعریف کی گئی۔ بوسنیا کے سفیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اس ترانے کی حقیقت بتائی اور اپنے تحفظات کا اظہار بھی کیا تھا۔