مارگلہ کی پہاڑیوں پر جنگلات کو گھنا بنانے کے لیے ڈرون کے ذریعے بیجوں کے چھڑکائو کا فیصلہ

منظور شدہ اسپیشیز کے بیجوں کی گیند کا چھڑکا ئوکیا جائے گا،مہم کامیاب ہوئی تو پورے میں پھیلایا جائے گا

پیر 18 مارچ 2019 16:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مارچ2019ء) مارگلہ کی پہاڑیوں پر جنگلات کو گھنا بنانے کے لیے ڈرون کے ذریعے بیج پھینکے جائیں گے ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق چیف کمشنر آفس کے ترجمان نعمان شاہ نے بتایا کہ ایک ہفتے پہلے ایک تجربہ کیا تھا اور پہاڑیوں میں کچھ پودوں کے بیجوں کا چھڑکائوکیا گیا اور اب ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ مارگلہ پہاڑیوں میں ہریالی بڑھانے کے لیے فضا سے مزید بیج پھینکے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ یہ لگتا ہے کہ پہاڑیاں سبز ہیں اور گھنے جنگل سے گھری ہوئی ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہاں درختوں کے بجائے جھاڑیاں زیادہ ہیں۔وفاقی دارالحکومت میں فضائی طور پر بیج کا چھڑکا ئو1960 کی دہائی میں ہوا تھا، اس دوران پیپر ملبیری (کاغذی شہتوت)کے بیج بھی چھڑکے گئے تھے تاہم شہر میں موجود یہ درخت اب پولن الرجی کا باعث بن رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ 1980 کی دہائی میں مارگلہ پہاڑیوں میں فضا سے بیج چھڑکے گئے تھے لیکن اس وقت مقامی درختوں کے بیجوں کا چھڑکا ئوکیا گیا تھا۔نعمان شاہ کا کہنا تھا کہ اس مرتبہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ 15 منظور شدہ اسپیشیز (نوع) کے بیجوں کی گیند کا چھڑکا ئوکیا جائے گا، اگر اسلام آباد میں یہ مہم کامیاب ہوئی تو اسے پورے پاکستان خاص طور پر پہاڑی علاقوں میں پھیلایا جائے گا۔

نعمان شاہ کا کہنا تھا کہ مارگلہ پہاڑیوں پر بہت زیادہ جھاڑیاں ہیں، جس کی وجہ سے بہت زیادہ علاقے تک رسائی حاصل کرنا ناممکن یا بہت مشکل ہے۔ترجمان نے مزید کہا کہ فضائی طور پر پودہ لگانے کے لیے طیاروں کا استعمال بہت مہنگا ہے، جب طیاروں کا استعمال کیا جاتا تو بیج کی گیندوں کو بہت زیادہ اونچائی سے پھینکا جاتا جس میں گیند کے ٹوٹنے یا صحیح جگہ پر نہ گرنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں جبکہ اس کے مقابلے میں ڈرون اتنا مہنگا نہیں اور یہ ہدف کیے گئے علاقوں میں کم اونچائی سے بیج پھینکنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام مارگلہ پہاڑیوں پر درختوں کی تعداد میں اضافے کو یقینی بنانے کے لیے اٹھایا جارہا ہے۔

متعلقہ عنوان :