مقبوضہ کشمیر، پالیمانی انتخابات کا اعلان ہوتے ہی گرفتاریوںکا سلسلہ تیز ،اشرف صحرائی کی پارٹی رہنمائوں کی گرفتاری کی مذمت

پیر 18 مارچ 2019 16:21

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مارچ2019ء) مقبوضہ کشمیرمیںتحریک حریت جموںو کشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے پارٹی کے ضلع بانڈی پورہ کے صدر دانش مشتاق کو والدہ اور بہن کے ہمراہ گرفتار کرنے ، ناصر عبداللہ کو پانچ سال کی نظربندی کے بعد عدالت عالیہ کی طرف سے رہا کرنے کے باوجود تھانے میں بند رکھنے اورسید امتیاز حیدر اور بشیر احمد کو گرفتار کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محمد اشرف صحرائی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ دانش مشتاق اپنی والدہ اور ہمشیرہ کے ساتھ گھر جارہا تھا کہ پولیس نے انہیں پٹن کے مقام پر روک کر گرفتار کرلیا۔ انہوں نے کہاکہ دانش مشتاق کی والدہ اور بہن کو بعد میں دو گھنٹے کے بعد رہا کیا گیا لیکن دانش مشتاق کو باضابطہ گرفتار کرلیا گیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پالیمانی انتخابات کا اعلان ہوتے ہی پوری وادی میں آزادی پسند سیا سی رہنمائوں اور کارکنوں کی گرفتاری کا سلسلہ تیز کردیا گیا ہے اور آئے روز وادی کے طول وعرض میں چھاپے مار کر گرفتاریاں کی جارہی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ یہ انتخابات نہیںبلکہ ایک فوجی آپریشن ہے ۔ حریت رہنما نے کہا کہ جمہوری اور قانونی عمل میں ایک شخص کو اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ دینے یا نہ دینے کا اختیا رہوتا ہے لیکن یہاں جمہوری طرز عمل کو پائوں تلے رونداجارہا ہے اور فوجی آپریشن کے ذریعے انتخابات کرائے جارہے ہیں ۔محمد اشرف صحرائی نے کہا کہ انتخابات کے نام پر گرفتاریوں کا کوئی جواز نہیں۔

انہوں نے کہاکہ نا صر عبداللہ گزشتہ پانچ سال سے ایک جھوٹے کیس میںگرفتار ہیں اور ان پر اب تک کئی بار کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ نافذکیاجاچکا ہے ۔ عدلیہ نے ان پر نافذ کالے قانون کو کالعدم قرار دے کر ان کی رہائی کے احکامات صادر کئے ہیں لیکن اس کے باوجود انہیں رہا نہیں کیا جارہا۔تحریک حریت کے چیئرمین نے کلاروس کپوارہ سے تعلق رکھنے والے منظور احمد گنائی کی مسلسل نظربندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ایک ماہ پہلے بلاجواز گرفتار کیا گیا اور ابھی تک رہا نہیں کیاگیا ۔

انہوں نے تمام نظربندوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ قابض حکام کو گرفتاریوںسے کچھ حاصل ہونے والا نہیں ہے ۔انہوں نے کہاکہ یہ گرفتاریاں صرف دھونس و دبائواور خوف و ہراس کا ماحول پیدا کرنے کی دانستہ کوشش ہے۔