نیوزی لینڈ میں نمازیوں کے قتل عام کی ویڈیو بار بار دکھانے پر ایردوآن کو تنقید کا سامنا

ایردوآن واقعے کو 31 مارچ کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں کامیابی کے کے لیے استعمال کررہے ہیں،اپوزیشن

پیر 18 مارچ 2019 16:27

نیوزی لینڈ میں نمازیوں کے قتل عام کی ویڈیو بار بار دکھانے پر ایردوآن ..
انقرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مارچ2019ء) ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن کی جانب سے گذشتہ جمعہ کو نیوزی لینڈ میں ایک دہشت گرد کے حملے میں 50 نمازیوں کی شہادت کی وڈیو بار بار دکھانے پر اپوزیشن جماعتوں نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ترک اپوزیشن رہ نمائوں نے کہاہے کہ صدر ایردوآن کا کرائیسٹ چرچ میں نمازیوں کے قتل عام کی ویڈیو کو اپنے انتخابی جلسوں کے دوران لوگوں کو دکھانا شرمناک اقدام ہے۔

خیال رہے کہ ترک صر نے ہفتے اور توار کے روز بلدیاتی انتخابات کے لیے ہونے والے جلسوں کے دوران نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملوں کی فوٹیج متعدد بار دکھا کر عوام کی ہمدردیاں حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ اشتعال انگیز ویڈیوفیس بک اور ٹویٹر پر آسٹریلوی دہشت گرد برنٹن ٹارنٹ نے پوسٹ کی تھی۔

(جاری ہے)

اس نے مساجد میں نمازیوں کو شہید کرنے کے وحشیانہ جرم کی براہ راست فوٹیج فیس بک اور ٹویٹر پر نشر کی تھی۔

ترکی کی اپوزیشن جماعتوں کا کہنا تھا کہ صدر ایردوآن نیوزی لینڈ کے واقعے کو 31 مارچ کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں کامیابی کے حصول کے لیے استعمال کررہے ہیں۔ترکی کے اپوزیشن رہ نما عبداللہ بوز کورٹ نے ٹویٹر پر پوسٹ ایک بیان میں لکھا کہ صدر ایردوآن کا نیوزی لینڈ میں نمازیوں کی شہادت کے واقعے کی فوٹیج کو انتخابی جلسوں میں دکھانا شرمناک ہے۔ صدر ایروآن شہداء نیوزی لینڈ کے خون کو اپنا ووٹ بنک بڑھانے کے لیے استعمال کررہے ہیں۔