آسٹریلوی سینیٹر کو انڈہ مارنے والے نوجوان نے اکٹھی ہوئی رقم متاثرین کو دینے کا اعلان کر دیا

سینیٹر کو انڈہ مارنے کےبعد نوجوان کے لیے 42 ہزار ڈالر کی رقم جمع کی گئی تھی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 18 مارچ 2019 16:33

آسٹریلوی سینیٹر کو انڈہ مارنے والے نوجوان نے اکٹھی ہوئی رقم متاثرین ..
نیوزی لینڈ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 مارچ 2019ء) : آسٹریلوی سینیٹر کو انڈہ مارنے والے نوجوان نے اکٹھی ہوئی رقم سانحہ نیوزی لینڈ کے متاثرین کو دینے کا اعلان کردیا ہے۔ آسٹریلوی نوجوان وِل کولونلی نے کہا کہ مسلمان دہشت گرد نہیں، دہشتگردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ول کولونلی کا کہنا تھا کہ میں جمع کی گئی تمام رقم نیوزی لینڈ سانحہ کے متاثرین کے حوالے کر دوں گا۔

واضح رہے کہ سینیٹر پر انڈہ مارنے پر آسٹریلوی سینیٹر کی جانب سے تشدد کا نشانہ بننے والے نوجوان کے لیے 42 ہزار ڈالر کی رقم جمع کی گئی تھی۔نوجوان کے قانونی اخراجات پورے کرنے اور مزید انڈے خریدنے کی خاطر رقم جمع کرنے کے لیے گراؤنڈ فنڈنگ ویب سائٹ پر فنڈنگ مہم کے تحت ہزاروں ڈالرز جمع کیے، نیوزی لینڈ میں دو مخلتف فنڈ ریزنگ مہم کے ذریعے نوجوان کے لیے فنڈ جمع کیا گیا تاکہ اس کے قانونی اخراجات پورے کیے جا سکیں۔

(جاری ہے)

اب تک اس فنڈ میں 32 ہزار سے زائد ڈالرز جمع کیے جا چکے ہیں جسے نیوزی لینڈ حملے کے متاثرین کو دیا جائے گا۔ یاد رہے کہ نیوزی لینڈ میں مساجد حملوں پر نسل پرست اور مسلمان مخالف بیانات دینے پر آسٹریلیا میں نوجوان نے سینیٹر فراسر ایننگ کو انڈہ دے مارا تھا جس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔ ویڈیو میں دیکھا گیا کہ ایک سفید فام نوجوان نے اپنے موبائل سے ویڈیو بناتے ہوئے سینیٹر فراسر ایننگ کے قریب جا کر ان کے سر پر انڈہ دے مارا۔

جس پر سینیٹرفراسر ایننگ فوری طور پر مڑے اور لڑکے کو تھپڑ اور لاتوں سے مارنے لگے جس پر آس پاس موجود لوگوں نے سینیٹر کو پکڑ کر قابو کیا اور لڑکے سے دور لے گئے تھے۔ جبکہ موقع پر موجود دیگر دو افرد نے لڑکے کو بُری طرح زدوکوب کر کے زمین پر لیٹا دیا اور پولیس نے بعد ازاں انڈہ مارنے والے نوجوان کو گرفتار کرلیا تھا۔ سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو خاصی وائرل بھی ہوئی۔ اس ویڈیو کو آپ بھی ملاحظہ کیجئیے: