Live Updates

رواں مالی سال کے8ماہ کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 72فیصد سے کم ہوا، تجارتی خسارہ میں 11فیصد کمی آئی

برآمدی سیکٹر کی ترقی کے لئے مزید عملی اقدامات ناگزیر ہیں، برآمدات میں اضافہ 2ارب ڈالر سے بھی کم ہے۔برآمدات میں مستحکم بنیادوں پر اضافہ موجودہ حکومت کے لئے بڑا چیلنج ہے۔میاں زاہد حسین

پیر 18 مارچ 2019 17:28

رواں مالی سال کے8ماہ کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 72فیصد سے کم ہوا، تجارتی ..
لاہور (اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18مارچ2019ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹر یل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل ایف پی سی سی آئی کے سینئر وائس چےئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کی پالیسیوں کے باعث پاکستان کی معاشی اشارے بہتر ہوتے نظر آرہے ہیں،ترسیلات زر میں گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً12فیصد اضافہ ہوا ہے ، رواں سال کے 8ماہ کے دوران 14.3ارب ڈالر کی ترسیلات زر موصوال ہوئیں ہیں۔

جاری اکاؤنٹ خسارہ 29ماہ کی کم ترین سطح پر پہنچا۔ فروری 2019میں جاری اکاؤنٹ خسارہ خام تیل کی قیمتوں میں فروری 2018کے مقابلے میں 32ڈالر فی بیرل اضافہ کے باوجود 72فیصد کم ہوکر 356ملین ڈالر ہوجوگزشتہ سال فروری میں 1280ملین ڈالر تھا۔

(جاری ہے)

تجارتی خسارہ رواں مالی سال کے 8ماہ کے دوران 11فیصد کم ہوکر 21.5ارب ڈالر ہواجو گزشتہ مالی سال کے اس دوران 24.2ارب ڈالر تھا۔

میاں زاہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ موجودہ حکومت کی برآمدی سیکٹر کو کئی مراعات دئے جانے کے وعدوں کے باوجود برآمدات میں قابل ذکر بہتری نہیں آئی۔ تجارتی خسارہ میں 2.7ارب ڈالر کمی ہوئی جس میں بڑا حصہ یعنی 2.4ارب ڈالر درآمدات میں کمی کے باعث ہوا۔ برآمدت میں 2ارب ڈالر سے بھی کم اضافہ ہوا جو فکر انگیز ہے۔ حکومت برآمدات میں اضافہ کے لئے برآمدی سیکٹر کے ماہرین کی سفارشات پر عمل کرے اور برآمدات میں اضافہ کے لئے جدید طریقوں کو بروئے کار لائے جن میں نئی منڈیوں کی تلاش، ریسرچ اینڈ ڈولپمنٹ، برانڈنگ، مارکیٹنگ،کاروباری آسانی اور برآمدی سیکٹر کو سستے خام مال کی یقینی اور آسان دستیابی سر فہرست ہیں۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ خطہ میں موجود ممالک کی برآمدات کا سالانہ اوسطاً اضافہ گزشتہ 25سالوں کے دوران 16فیصد رہاہے جبکہ پاکستان کا محض 5فیصد ہے۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کے مطابق اسکی بنیادی وجوہات میں مہنگی کاروباری لاگت ،انرجی کی قیمتیں، پیداواری کمی، خام مال کی قیمتوں میں اضافہ شامل ہیں۔ پاکستان جدید ٹیکنالوجی میں ترقی یافتہ دنیا سے کہیں پیچھے ہے جس کے باعث نہ صرف کمپنیوں کی پیداواری صلاحیت کم ہے بلکہ پیداواری لاگت میں اضافہ کے باعث صنعتکاروں کو منافع میں کمی کا بھی سامنا ہے۔

حکومت کاروباری لاگت کو خطہ کے مقابلے میں مسابقتی بنانے کے لئے عملی اقدامات کرے تاکہ پاکستان کی پیداواری اور برآمدی صلاحیتوں میں اضافہ ہوسکے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ ایکسپورٹ سیکٹر میں بیرونی سرمایہ کاری نہ ہونے کے برابر ہے، مصنوعات میں تنوع پیدا کرنے کے لئے کوئی بڑا تحقیقی ادارہ نہیں ہے ، سروسز سیکٹر کی ترقی کے لئے کوئی قابل ذکر اقدامات نہیں کئے گئے نیز ویلیوایڈیشن کے حوالے سے بھی کوئی عملی اقدامات نہیں ہوئے جس کے باعث گزشتہ کئی سالوں سے پاکستانی برآمدات میں کمی ہی آئی ہے۔موجودہ حکومت برآمدات کو بہتر کرنے کے لئے عملی اقدامات کرے تاکہ پاکستان کے بیرونی اکاؤنٹس کے دیرینہ مسائل حل ہوسکیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات