بہاول پور، سلیکٹڈ حکمران جنوبی پنجاب کے پسماندہ عوام کی محرومیوں میں اضافہ کررہے ہیں،محمد سلیم بھٹی

پیر 18 مارچ 2019 21:56

بہاول پور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مارچ2019ء) سلیکٹڈ حکمران جنوبی پنجاب کے پسماندہ عوام کی محرومیوں میں اضافہ کررہے ہیں۔حکومتی اراکین اسمبلی ہردور میں وسیب کی خوشحالی کی راہ میں رکاوٹ رہے۔محمد سلیم بھٹی ڈپٹی سیکریٹری انفارمیشن پاکستان پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب نے حکومتی کارکردگی پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ قانون کی حکمرانی ایک خواب بن کر رہ گئی ہے۔

غنڈہ مافیا،لینڈ مافیا،راہ زن،چور ڈاکو حکمرانی کررہے ہیں جنہیں عوامی مسائل کے حل سے کوئی سروکار نہیں۔اسٹریٹ کرائم ،رسہ گیری نے عوام کا جینا محال کردیا ہے،لینڈ مافیا غریب عوام کو ان کے گھروں سے بیدخل کر کے در بدر کررہی ہے۔قومی خزانے کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والے ادارے ناکام ہورہے ہیں۔

(جاری ہے)

ایف بی آر بڑی مگرمچھوں سے ٹیکس وصول کرنے کی بجائے غریب عوام پر مختلف ذرائع سے ٹیکس بڑھا رہا ہے۔

بڑے ٹیکس چوروں کو کچھ نہیں کہا جارہا یہ حکمرانوں کے نان نہاد اشرافیہ کو نواز کر سامراج کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی سازش ہے کہ غریب کو ختم کردو غربت بڑھتی ہے تو بڑھتی رہے۔ دوسری طرف حکمران طبقہ میں شامل لٹیروں کو چھوڑ کر اپوزیشن کو نیب کء ذریعے دبانے کی ناکام کوشش ہورہی ہے۔اگر احتساب کرنا ہے تو سب کا کیوں نہیں ۔علیمہ خان اور جہانگیر ترین کیوں آذاد ہیں نیب ان کی چیرہ دستیوں کے خلاف کیوں کاروائی نہیں کرتا۔

وفاقی وزیر خزانہ اپنی ناکام پالیسیوں سے عوام کو زندہ درگور کررہے ہیں۔مہنگائی کم کرنے کی بجائے عوام کو مذید مہنگائی کے بوجھ تلے دبانے کی باتیں ہورہی ہیں۔عوامی رد عمل آنے کے بووجود اراکین پنجاب اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔سرکاری ملازمین مہنگائی کے ہاتھوں پریشان ہیں وہ اپنے بچوں کو میعاری تعلیم اور صحت کی سہولیات دینے میں ناکام ہیں۔

چور طبقہ مافیا بن کی صحت اور تعلیم کے شعبہ کو ہڑپ کر کے عوام کا خون چوسنے میں مشغول ہے۔پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عوامی مسائل کے خاتمہ کے لئے عوامی جدوجہد کی ہے۔بلاول بھٹو آج بھی اپنے نانا شہید ذوالفقار علی بھٹو کے مشن کے مطابق عوامی خوشحالی کے لئے کوشاں ہیں۔نئی جوڈیشل پالیسی کو حرف تنقید بناتے ہوئے سلیم بھٹی نے کہا کہ نئی پالیسی سے صوبے بھر میں جرائم کی شرح میں اضافہ ہوگا،معاشرہ پولیس اسٹیٹ بن جائیگا۔پولیس پہلے ہی مادر پدر آذاد ہے اس پالیسی سے عوامی مشکلات بڑھیں گی۔ہمارا مطالبہ ہے کہ عوامی مفاد میں اس پالیسی پر نظر ثانی کی جائے۔