Live Updates

بیرسٹر مرتضی وہاب جھوٹ پر جھوٹ بولتے جارہے ہیں ،و ہ دس سال کا حساب دیں ،فردوس شمیم نقوی

ہم ایک شیڈو کمیٹی تشکیل دیں گے جو وہی کام کرے گی جو پبلک اکاونٹ کمیٹی کررہی ہے ،کنور نوید ،حلیم عادل اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس

پیر 18 مارچ 2019 22:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مارچ2019ء) اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے کہاہے کہ بیرسٹر مرتضی وہاب جھوٹ پر جھوٹ بولتے جارہے ہیں مرتضی وہاب پچھلے دس سالوں کا حساب دیں اس سال پچھلے سال کے مقابلے میں زیادہ پیسہ آیا لیکن کہاں گیا پبلک اکانٹس کمیٹی فعال نہیں ہے مرتضی وہاب جاکر کے پی کے کی تاریخ پڑھیں ان خیالات کا اظہار انھوں نے اپوزیشن رہنماوں کے ہمرا کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ایم کیوایم رہنما کنور نوید،محمد حسین، پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ، خرم شیر زمان و دیگر بھی شریک تھے، فردوس شمیم نقوی نے نیوزی لینڈ سانحے کے تمام خاندانوں کے ساتھ اظہار ہمدردی کرنے کے بعد کہا کہ ظلم کی روایت کے خلاف اپوزیشن ہمیشہ ساتھ کھڑی ہوگی اسمبلی کسی کی زر خرید اور مال غنیمت نہیں ہے عوام کے پیسے کے ساتھ ظلم چوروں کو بچانے کیلئیے ہورہا ہیزرداری اینڈ کو اور دیگر کی کوکو نکل رہی ہے اسلام آباد میں کیس منتقل ہونے پر ڈر رہے ہیں انکے پیر کانپ رہے ہیں کہ کہی جیل نہ ہوجائے چوری کے الزام میں جیل جانا شرم کی بات ہے لیکن زرداری صاحب کہتے ہیں کہ جیل ہمارا دوسرا گھر ہیانھوں نے مزید کہا کہ یہ لوگ کہتے ہیں کہ بی بی کی ول پیپر پر لکھی ہے بینظیر بھٹو سمجھدار خاتون تھیں وہ اپنی ول ایک پرچی ہر نہیں لکھ کر جا سکتیں انھوں نے کہا کہ ہم چوروں کو پکڑنیکی مہم چلائیں گے تم چوروں کو چھپانے کی مہم چلاو دیکھتے ہیں کس کی مہم کامیاب ہوتی ہے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا تھر پاور پلانٹ کا منصوبہ خطرے میں ہے ہم ایک شیڈو کمیٹی تشکیل دیں گے جو وہی کام کرے گی جو پبلک اکاونٹ کمیٹی کررہی ہے جمہوریت کے اندر جدوجہد لازمی ہے عوام کہے گی کہ استعفی دے دو تو دے دیں گے پی ٹی آئی رہنماحلیم عادل شیخ نے کہا کہ اسمبلی کے اندر ہماری آواز دبا دی جاتی ہے پیپلز پارٹی جمہوری اقدار کے بلند و بانگ دعوے کرتی ہے ۔

(جاری ہے)

سی او ڈی چارٹر آف ڈکیتی بن گیا ہے ایک دوسری کی چوری ہر پردہ ڈالتے ہیں ہم سب عوام کے پیسے کیلئیے یکجا ہوئے ہیں پانچ ہزار ارب روپے این ایف سی ایوارڈ کے ذریعے ان کو ملے ہیں نوسو ستاون ارب روپے کی کرپشن گزشتہ دس سالوں میں آڈٹر جنرل کی رپورٹ میں آئی2019 کے بجٹ کا سترہ فیصد ابھی تک خرچ کیا ہے یہ لوگ وارداتی وزیر اور وزیر اعلی ہیں غریب ہاری کی لاش سڑتی رہی لیکن کوئی پوچھنے نہیں آیا یہ پیپلز پارٹی کا مکروہ چہرہ ہے انھوں نے مزید کہا کہ سندھ میں نہری نظام تباہ ہے محکمہ آبپاشی ٹھیکے پر دیا ہوا تھا لاڑکانہ میں ستتر فیصد لوگ گندہ پانی پی رہے ہیں ایسا لگتا ہے کہ ہم بھینس کے آگے بین بجارہے ہیں پیپلز پارٹی ایک مافیا کی طرح سندھ میں کام کررہی ہے نہ خود کچھ کرتے ہیں اور نہ ہی کسی کو کچھ کرنے دیتے ہیں سندھ اسمبلی میں سویلین ڈکٹیٹرشپ قائم کردی گئی ہے سندھ اسمبلی چوروں ڈالوں مافیا معاشی دہشتگردوں کی ڈھال بنی ہوئی ہے اسمبلی کو گھر کی لونڈی بنایا ہوا ہے ایم کیو ایم رہنما کنور نوید کا کہنا ہے کہ سندھ میں حکومتوں کی من مانی رہی ہے سندھ حکومت کے افسران پر کرپشن کے جو کیس بنے ہیں وہ پاکستان کے علاوہ دنیا میں ایک مثال ہے اسمبلی میں دیکھا جاتا ہے کہ جہاں عوام کا پیسہ غلط استعمال ہورہا ہو اسکی نشاندہی کی جا سکے پیپلز پارٹی کے کرپٹ حکمران نہیں چاہئیے سندھ کی عوام کا پیسہ نہ ہی شہر میں لگا اور نہ ہی اندرون سندھ میں لگابلکہ تمام پیسہ کرپشن کی نظر ہوگیااسے لئیے نیب نے ان ہر ہاتھ ڈالا یہ چاہتے ہیں کہ سندھ کے عوام پانی صحت اور دیگر چیزوں میں پھنسے رہیں اور یہ کروڑ پتی بنتے جائیں وزرا کو بار بار جاکر ان باتوں کی نشاندہی کی ہمارا اس میں کوئی مفاد نہیں انھوں نے کہا کہ اگر ایساہی چلتا رہا تو پیپلز پارٹی کی کرپشن نہ صرف سندھ بلکہ پاکستان کو نگل جائے گی جے ڈی اے کے رہنما حسنین مرزا نے کہا کہ اسمبلی کا سالانہ بجٹ 73 کروڑ ہے نیب کے نوٹس کی وجہ سے اسمبلی کے تمام ممبران کو یرغمال بنایا ہوا ہے حق کی آواز بلند کرنے کیلئیے اسمبلی کا فارم موجود نہیں ہے جمہوریت نے ہمیں مینڈیٹ دیا ہے پیپلز پارٹی کی نیشنل اسمبلی میں جو مانگ ہے ہماری بھی ان سے اتنی ہی مانگ ہے تینوں پارٹیوں کی ان معاملات میں یکجا حکمت عملی ہوگی بدین میں شدید پانی کی قلت ہے محمد حسین ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ اسمبلی واحد زریعہ ہے جہاں عوام کے مسائل کیلئیے آواز اٹھا سکتے ہیں گزشتہ چھ سالوں میں درجنوں قرارداد منظور ہوئیں لیکن مسائل حل نہ ہوسکے سندھ اسمبلی دنیا کو دکھانے کیلئیے قانون سازی میں سب سے آگیایک سو چورانوے بل پاس ہوئیکئی قوانین جلد بازی میں پاس ہوئے لیکن عملی طور ہر کچھ نہیں ہورہا چالیس لاکھ ایک اجلاس میں خرچ ہوتا ہے لیکن حاصل وصول کچھ نہیں حکومت جب تک ان مسائل کیلئیے کچھ کرتی دکھائی نہیں دے گی ہم احتجاج اور بائیکاٹ پر رہیں گے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات