سندھ ایجوکیشن بورڈ کمیٹی کے رہنمائوں کی حلیم عادل شیخ سے ملاقات، سندھ میں ایجوکیشن بورڈ اتھارٹی کے ممکنہ قیام کے نقصانات سے آگاہ کیا

پیر 18 مارچ 2019 22:54

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مارچ2019ء) سندھ ایجوکیشن بورڈ ریگیولرٹری اتھاٹی کے قیام کے خلاف بنائی گئی سندھ ایجوکیشنل بورڈ کمیٹی کے رہنمائوں اعجاز علی کاکا، غلام مصطفیٰ پیرزادہ، نعمان راجپوت نے پی ٹی آئی سندھ کے جنرل سیکریٹری و پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ سے عادل ہائوس میں اہم ملاقات کی گئی۔ ملاقات میں ایجوکیشن کمیٹی کے اراکین نے سندھ ایجوکیشن بورڈ اتھارٹی کے امکانی قیام کے نقصانات سے آگاہ گیا۔

ملاقات کے دوران اعجاز علی کاکا چیئرمین حیدرآباد بورڈ کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عاصم کے سندھ کے تمام پورڈ گفٹ میں دینے کے لئے پیپلزپارٹی کی حکومت مسودہ تیار کر لیا گیا ہے جس کو سندھ اسمبلی میں پیش کر کے سندھ ایجوکیشنل بورڈ کی خود مختاری کا خاتمہ کرنے کے بعد ریگیولرٹی اتھارٹی کا قیام دیا جائے گا اور سندھ کے ساتھ تعلیمی بورڈوں کی زمینوں پر بھی قبضے کئے جائیں گے اور تمام ملازمین کو فارغ کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کے تمام بورڈ مالی بحران کا شکار ہیں۔حکومت نے پلاننگ کے تحت سندھ کے بورڈوں کو تباہ کیا ہے جس کے خلاف سندھ کے تمام بورڈوں میں تالا بندی کی جارہی ہے جس کی وجہ سے 25 مارچ سے نوی دسویں جماعتوں کے امتحانات متاثر ہونگے۔ سندھ حکومت 25 لاکھ زیر تعلیم طلبہ کے مستقبل سے کھیلنا چاہتی ہے۔ بورڈ ریگیولرٹی اتھارٹی کے قیام سے کراچی میں ہیڈ آفیس کھولا جائے گا جہاں پوری سندھ کے طالبات کوسہولیات میسر نہیں ہوسکیں گے۔

پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ نے کمیٹی کے اراکین کے احتجاج میں ساتھ دینے کا علان کرتے ہوئے کہا ڈاکٹر عاصم سمیت دیگر نیب زدہ بیوروکریٹس ریٹارڈ افسران کو خوش کرنے کے لئے سندھ کی تعلیم سے کھیلا جارہا ہے، سندھ کے تعلیمی بورڈوں کے خاتمہ کے بجائے ان کی بہتری کے لئے اقدامات کئے جائیں تاکہ ہر ڈویزن لیول پر زیر تعلیم طلباء کو سہولیات میسر ہو سکیں۔ پی ٹی آئی سندھ کی تعلیم تباہ ہونے نہیں دی گی۔ معاملہ سندھ اسمبلی فلور پر بھی اٹھائیں گے۔