تربت، ہم زبیر نامی شخص کو برادرانہ مشورہ دیتے ہیں کہ وہ اپنے قد اور حد کے اندر رہے،رفیق احمد بلو اسی میں اسکی عزت اور بھلا ئی ہے ہمیں مجبور نہ کرے کہ ھم اسکے سارے راز افشاء کریں جس کے بعد وہ علاقے میں کسی کو اپنی شکل نہ دکھا سکے، رہنماء نیشنل پارٹی تربت

منگل 19 مارچ 2019 00:03

تربت(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مارچ2019ء) نیشنل پارٹی تربت کے رہنماء رفیق احمد بلوچ نے کہا ہے ہم زبیر نامی شخص کو برادرانہ مشورہ دیتے ہیں کہ وہ اپنے قد اور حد کے اندر رہے اسی میں اسکی عزت اور بھلا ئی ہے ہمیں مجبور نہ کرے کہ ھم اسکے سارے راز افشاء کریں جس کے بعد وہ علاقے میں کسی کو اپنی شکل نہ دکھا سکے۔ انہوں نے کہا اگر زبیر میں اخلاقیات ہوتی تو وہ باپ میں زبردستی چھلانگ لگا کر اپنے محسن کے خلاف غیر اخلاقی گفتگو کرنے کے بجائے خاموشی سے اپنے گھر میں رہتا۔

زبیر نامی شخص کی پہچان دروغ گوئی ،چاپلوسی اور چمچہ گری کے سواء کچھ بھی نہیں۔ نیشنل پارٹی کے کارکناں گواہ ہیں کہ جنوری 2017 کو تربت کالج میں منعقدہ پارٹی کے ضلع کونسل اجلاس میں زبیر نے تقریر کرتے ہوئے اقرار کیا کہ میں ڈاکٹر مالک کا چمچہ ہوں۔

(جاری ہے)

دوران حکومت زبیر نے ڈاکٹر مالک کو چاروں اطراف سے گھیر لیا تھا صبح و شام ڈاکٹر مالک کے چاپلوسی، خوش آمد، اور چمچہ گری میں مصروف عمل رہتا اور کسی بھی کارکن کو ان سے ملنے اور ملاقات کرنے کا موقع نہ دیتا، مگر جس دن حکومت ختم ہوئی زبیر نے مہمان پنچی کی مانند اڑان بھری۔

زبیر نامی شخص کل کیا تھا اور آج کیا ہے یہ تربت کے عوام اچھی طرح جانتے ہیں۔ کل زبیر کے زمینوں کو فی ایکڑ پانچ ہزار روپے میں کوئی لینے کو تیار نہ تھا مگر پارٹی کی بدولت آج انکے زمینوں کی قیمت پانچ لاکھ فی ایکڑ سے بھی تجاوز کرگئی ہے کیونکہ پارٹی نے یونیورسٹی کی سائیٹ شفٹ کی تھی ۔ انہوں نے کہا زبیر شروع سے یہی رہا ہے ھم اپنی قیادت کے سامنے فریاد کرتے تھے کہ یہ بندہ دو نمبر ہے اسکو سر پر نہ چھڑائیں اور سارے معاملات واختیارات اسکے ہاتھ میں نہ دیں مگر قیادت ہماری ایک نہ سنتی تھی۔

انہوں نے کہا تربت کے عوام کو اچھی طرح یاد ہے کہ 2005 میں تربت کے مرکزی چوک پر زبیر کے نام کا جو لوٹا لٹکایا گیا تھا اس لوٹے میں ایک سوراخ تھا لہذا اب وقت آگیا ہے کہ ڈاکٹر مالک اور ملا برکت وضاحت کریں کہ زبیر کے نام سے منسوب مزکورہ لوٹے میں سوراخ کیونکر کیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :