نیوزی لینڈ طرز کا حملہ برطانیہ میں بھی ہو سکتا ہے

ہر قسم کی دہشت گردی چاہے نظریاتی،اسلامسٹ،انتہائی دائیں بازو اور بائیں بازو کے انتہا پسندوں سب سے نمٹنے کی حکمت عملی تیار ہے۔ برطانوی وزیر سیکورٹی بین ویلس کی گفتگو

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 19 مارچ 2019 12:04

نیوزی لینڈ طرز کا حملہ برطانیہ میں بھی ہو سکتا ہے
برطانیہ (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 19 مارچ 2019ء) نیوزی لینڈ طرز کا حملہ برطانیہ میں بھی ہو سکتا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی وزیر سیکورٹی بین ویلس نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ برطانیہ میں بھی مسلماںوں پر کرائسٹ چرچ کے طرز پر حملوں کا خطرہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں انہتائی دائیں بازو کے خطرات بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا برطانیہ نے انتہائی دائیں بازو کی جانب بڑھتے ہوئے خطرات پر نظر رکھی ہوئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کرائسٹ چرچ حملہ سوشل میڈیا کمپنیوں کے لیے بھی ایک خطرے کی گھنٹی ہے کیونکہ مساجد پر حملہ کرنے والا شخص 17منٹ تک حملے کی لائیو ویڈیو نشر کرتا رہا۔اصل ویڈیو کو ڈیلیٹ کرنے کی بجائے یہ یو ٹیوب اور ٹویٹر سمیت دیگر پلیٹ فارم پر تیزی سے نقل کی گئی۔

(جاری ہے)

ہم یہ واضح کر چکے ہیں کہ ٹیک کمپنیوں کو دہشت گردی کے مواد کو دور کرنے کے لئے زیادہ تیزی سے کام کرنے کی ضرورت ہے اس سے پہلے کہ یہ مواد عام صارفین کو دستیاب ہو۔

حکومت کو سوشل میڈیا چلانے والی کمپنیوں کو واضح طور بتا دینا چاہئیے کہ وہ کس طرح سے صارفین کو محفوظ بنا سکتے ہیں۔فیس بک نے کہا کہ اس حملے 1.5 ملین سے زائد ویڈیوز ڈیلیٹ کی جا چکی ہیں۔یو ٹیوب نے بھی کہا کہ اس نے ہزاروں سے زائد ویڈیوز کو ہٹا دیا ہے اور اسلحہ کو فروغ دینے والے سینکڑوں اکاؤنٹس کو ختم کر دیا ہے.برطانوی وزیر سیکورٹی بین ویلس نے مزید کہا کہ حکومت ہر طرح کی دہشت گردی اور انتہا پسندی کو سنجیدہ لے رہی ہے اور اس سے نمٹنے کے لیے انسداد دہشت گردی کی حمکت عملی بنائی ہے۔

دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف حکومتی اقدمات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کسی قسم کی دہشت گردی چاہے نظریاتی،اسلامسٹ،انتہائی دائیں بازو اور بائیں بازو کے انتہا پسندوں سب سے نمٹنے کی حکمت عملی تیار ہے۔جہاں پر بھی خطرہ جنم لے گا اس کو روکنے کے لیے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے براہ راست فنڈنگ کے لیے احکامات دیں گے۔جب کہ برطانوی وزیر نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ انتہائی دائیں بازو کا گروپ ہے جو دہشت گرددوں کو مستقبل کے لیے تیار کر رہا ہے۔