نیوزی لینڈ مساجد پر حملہ کرنے والے دہشتگرد کی جان کو خطرہ

آسٹریلوی شہری برینٹن ٹیرنٹ کو جیل میں قید کے دوران نشانہ بنائے جانے کا خدشہ ہے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 19 مارچ 2019 12:15

نیوزی لینڈ مساجد پر حملہ کرنے والے دہشتگرد کی جان کو خطرہ
نیوزی لینڈ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 مارچ 2019ء) : نیوزی لینڈ کی مساجد پر حملہ کرنے والے سفید فام دہشتگرد برینٹن ٹیرنٹ کی جان کو خطرہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ پولیس کی زیر حراست برینٹن ٹیرنٹ کو جیل میں قید کے دوران نشانہ بنائے جانے کا خدشہ ہے۔ سالہ برینٹن ٹیرینٹ کو خبردار کیا جاچکا ہے کہ مساجد پر ہولناک دہشت گردی کے بعد وہ گینگ اراکین کے نشانے پر ہے۔

اس سلسلے میں ایک گینگ سے تعلق رکھنے والے شخص نے دھمکی آمیز انداز میں نیوزی لینڈ ہیرلڈ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمارے دوست (جیل کے) اندر بھی موجود ہیں۔ بظاہر انہوں نے واضح الفاظ میں دھمکی نہیں دی لیکن ان کا دھمکی آمیز انداز صاف ظاہر تھا۔ماہرین کا بھی یہی ماننا ہے کہ ملزم برینٹن ٹیرنٹ جیل میں سب سے زیادہ نشانے پر ہے اور قید کے دوران اس کی جان کو سب سے زیادہ خطرہ لاحق ہے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے جیل میں خدمات انجام دینے والے کینٹربری یونیورسٹی کے کرمنالوجسٹ گیرگ نیوبولڈ کا کہنا تھا کہ ان دھمکیوں کو سنجیدگی سے لینا چاہئیے۔ میں انہیں انتہائی سنجیدہ نوعیت کا سمجھتا ہوں اور کہوں گا کہ ملزم انتہائی خطرے میں ہے۔جیل میں یقیناً ایسے بہت سے لوگ ہوں گے جو اس واقعے پر سیخ پا ہوں گے خاص کر جب کہ ملزم سفید فام برتری کا حامل انتہا پسند ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جیل میں موجود اکثریت افراد سفید فام نہیں، اس لیے برینٹن ٹیرنٹ کو اپنی طرح کسی سفید فام برتری کے حامل شخص کا ساتھ ملنا مشکل ہے۔ کیونکہ ان کی تعداد کافی کم ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ساؤتھ آئی لینڈ جیل میں بہت کم سفید فام افراد قید ہیں لہٰذا اگر برینٹن ہیریسن ٹیرنٹ کو اس حملے پر مجرم قرار دے دیا جاتا ہے تو اسے سزا پوری کرنے کے لیے آکلینڈ میں موجود جیل میں انتہائی سخت سیکیورٹی میں قید رکھے جانے کا امکان ہے۔

مجرم ثابت ہونے کے بعد برینٹن کو طویل عرصے تک قیدِ تنہائی میں رکھا جائے گا اور اس دوران وہ زیادہ تر اپنے سیل میں مقید ہوگا۔چونکہ ملزم کو آسانی سے قتل کیا جاسکتا ہے اس لیے ضروری ہے کہ انسانوں سے اس کا رابطہ کم سے کم ہو۔ یاد رہے کہ برینٹن ٹیرنٹ کو جب پہلی مرتبہ 16 مارچ کو عدالت کے رو برو پیش کیا گیا تھا ، تب بھی ایک چاقو بردار شخص نے برینٹن پر حملہ کرنے کی کوشش کی تھی۔

جیسے ہی مرکزی ملزم کو عدالت لایا گیا ایک چاقو بردار شخص نے عدالت میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ نیوزی لینڈ ہیرلڈ کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ شخص نے میڈیا کو بتایا کہ وہ برینٹن پر چاقو کے وار کرنا چاہتا تھا۔ یاد رہے کہ سفید فام انتہا پسند 28 سالہ آسٹریلوی شہری برینٹن ٹیرنٹ نے نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی مساجد پر حملہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں 50 افراد شہید جبکہ متعدد افراد زخمی ہو گئے تھے۔ برینٹن 5 اپریل تک ریمانڈ پر ہے۔