سعودی صحافیوں نے آسٹریلوی دہشت گردکی سزائے موت کا مطالبہ کر دیا

سعودی قلم کاروں کے مطابق قاتل کو عمر قید دینا کافی نہیں ہو گا

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 19 مارچ 2019 13:08

سعودی صحافیوں نے آسٹریلوی دہشت گردکی سزائے موت کا مطالبہ کر دیا
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ 2019ء) نیوزی لینڈ کی مساجد میں چند روز قبل ہونے والی سفید فام دہشت گردی کی واردات پر مُسلم دُنیا میں شدیدغم و غصہ پایا جاتا ہے۔ اس واقعے میں پچاس سے زائد معصوم مسلمان شہادت کے درجے پر سرفراز ہوئے۔ سعودی عرب میں جہاں عوام کی جانب سے قاتل کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، وہاں سعودی صحافیوں اور ادیبوں نے بھی سفاک قاتل کو عبرت ناک سزا دینے کی مانگ کی ہے۔

سعودی قلم کاروں کا کہنا ہے کہ اس انسانیت کُش واردات میں ملوث آسٹریلوی قاتل کو عمر قید کی سزا دینا کافی نہیں ہو گا۔ لگتا یہی ہے کہ اس قاتل سے پُوچھ گچھ کے بعد اُسے چند برس یا عمر قید کی سزا دینے پر ہی اکتفا کیا جائے گا۔ اگر فیصلہ مسلم اُمّہ کی خواہشوں کے برعکس سُنایا گیا تو اس سے بے چینی جنم لے گی اور انتہا پسندانہ جذبات میں اضافہ ہوگا۔

(جاری ہے)

بدقسمتی سے مغربی دُنیا میں اس واقعے کو اتنی کوریج نہیں دی گئی، جتنی دینی چاہیے تھی۔ اور اسے دہشت گردی کی بجائے قتلِ عام کا نام دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے الجزیرہ کے کالم نگار اور سیاسی تجزیہ کار خالد المالک نے سوال اُٹھایا ہے کہ اگر یہ ہولناک دہشت گردی عیسائیوں کے گرجا گھر یا یہودیوں کی عبادت گاہ میں ہوتی تو کیا تب بھی میڈیا کا ردعِمل بہت ہلکا ہوتا۔الجزیرہ کے ہی ایک اور صحافی کا کہنا ہے کہ اگر کوئی مسلمان دہشت گردی کی واردات انجام دے تو پھر اُسے مغربی میڈیا بہت زور شور سے اُچھالتا ہے جبکہ نیوزی لینڈ میں ہونے والے واقعے کو بہت کم کوریج دی جا رہی ہے۔