اسرائیل نے فلسطینیوں کو صاف پینے سے محروم ،معدنی دولت لوٹ لی، اقوام متحدہ

اسرائیل نے مغربی کنارے یہودی بستیوں کو توسیع دینے کا سلسلہ پورے زور شور سے جاری رکھا ہوا ہے،عالمی ایلچی

منگل 19 مارچ 2019 13:46

جنیوا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مارچ2019ء) اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ایک تحقیقات کار نے کہا ہے کہ اسرائیل لاکھوں فلسطینیوں کی صاف پانی تک رسائی میں مسلسل رکاوٹیں ڈال رہا ہے جبکہ ان کی معدنی دولت سے مالامال سرزمین کو غصب کررہا ہے۔

(جاری ہے)

میڈیارپورٹس کے مطابق فلسطینی علاقوں میں متعیّن اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے لیے خصوصی نمایندے مائیکل لائنک نے کہا کہ اسرائیل نے دریائے اردن کے مغربی کنارے کے علاقے میں یہودی بستیوں کو توسیع دینے کا سلسلہ پورے زور شور سے جاری رکھا ہوا ہے۔

اقوام متحدہ اور بہت سے ممالک اس فلسطینی علاقے میں یہودی آباد کاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہیں لیکن اس کے باوجود ہر سال بیس سے پچیس ہزار نئے یہودی آبادکاروں کو اس علاقے میں لابسایا جاتا ہے۔انھوں نے اپنی گفتگو کے دوران میں اسرائیل کے خلاف سنگین الزامات عاید کیے ہیں۔جنیوا میں اسرائیلی مشن نے اس بحث کا بائیکاٹ کیا تھا۔اس نے مائیکل لائنک کے خلاف ایک تندوتیز بیان جاری کیا اور اس میں ان پر الزام عاید کیا کہ وہ ایک معروف فلسطینی وکیل کی پہچان رکھتے ہیں۔