معیشت مزید سست روی کا شکار ہو سکتی ہے. گورنر سٹیٹ بنک
بیل آﺅٹ پیکیج کے تحت پالیسی سمت کا تعین کرنے کے لیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے دمیان معاہدہ پہلے سے ہی موجود ہے. طارق باجوہ
میاں محمد ندیم منگل 19 مارچ 2019 14:50
(جاری ہے)
خیال رہے کہ پاکستان نے آئی ایم سے گزشتہ برس اکتوبر کے مہینے میں مالی معاونت طلب کی تھی تاہم طویل عرصے سے جاری مذاکرات بے نتیجہ رہے جس کی وجہ سے زرمبادلہ کی مارکیٹ افرا تفری کا شکار تھی. اپنے خطاب کے دوران گورنر اسٹیٹ بینک نے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ترسیلاتِ زر میں اضافے کی وجہ سے درآمدات میں کمی واقع ہوئی ہے جس کے ساتھ ہی موجودہ کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے میں کمی آئے گی. انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ برس کے مقابلے میں رواں برس فروری کے مہینے میں کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے میں 72 فیصد کمی آئی، جو روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے بیلنس آف پیمنٹ کی ادائیگی میں ایک خوش آئند پیش رفت ہے. گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ معیشت کو مستحکم کرنے کی مشق کے دوران بحالی کی راہ پر گامزن ہونے سے قبل ابتدائی طور پر معیشت سست روی کا شکار ہوتی ہے. انہوں نے واضح کیا کہ مجموعی طور پر مالی معاملات میں سختی کے باوجود ای ایف ایف اور ایل ٹی ایف ایف کے لیے شرح سود 10 سال کی کم ترین سطح پر ہی رکھی گئی ہے تاکہ برآمدات کرنے والے سیکٹر کو مراعات دی جاسکیں. ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ برآمدات میں ابھی اضافہ دیکھنے میں نہیں آیا، اور سالانہ بنیادوں پر راوں برس فروری میں اس میں کمی ہی دیکھنے میں آئی ہے، اور اس کمی کی وجہ بین الاقوامی عوامل ہیں. طارق باجوہ کا کہنا تھا کہ اس وقت معاشی ترقی سست روی کا شکار ہے جس کی وجہ سے آمدن میں اضافہ بھی مسئلے کا شکار ہے، یہاں حکومت کے کئی اخراجات غیر اختیاری نوعیت کے ہیں بالخصوص ان میں قرض سروس اور دفاعی اخراجات میں اضافہ ہے. واضح رہے کہ دفاعی اخراجات کا تخمینہ 19-2018 کے دوران 16 کھرب 75 ارب روپے تک ہونے کا امکان ہے جبکہ رواں برس ستمبر میں یہ 11 کھرب روپے مقرر کیا گیا تھا. اس کے بر عکس پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام پر 5 سو 75 ارب روپے خرچ ہوسکیں گے جبکہ اس کے لیے تخمینہ 8 سو ارب روپے لگایا گیا تھا.
مزید اہم خبریں
-
ہم اربوں ڈالر یوکرین اور روس کے کسانوں کو تو دے دیتے ہیں تاہم چند ہزار اپنے کسانوں کو نہیں دے رہے
-
ہم نئی جماعت نہیں لا رہے،بس ملک کو ایک نئی سوچ کی ضرورت ہے
-
وہ ڈاکو جنہوں نے گندم امپورٹ کی، جو کسان کے گلے پر چھری پھیر رہے ہیں انہیں اسلام آباد میں الٹا لٹکائیں
-
اگر انتخابی نظام اور نئے الیکشن کی بات ہوتی ہے توسب بات کریں گے
-
SECP ایس ا ی سی پی کا انشورنس سیکٹر میں IFRS 17 لاگو کرنے پر زور
-
میں اگر پروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں
-
وزیراعظم شہبازشریف سے چیئرمین بزنس مین گروپ محمد زبیر موتی والا کی سربراہی میں کراچی چیمبر کے وفد کی ملاقات، پاکستان میں کاروباری برادری کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے بریفنگ
-
آصف علی زرداری سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات
-
کسی عمومی کمیٹی کے اوپر خصوصی کمیٹی کی تشکیل درست نہیں ،سپیکر قومی اسمبلی
-
متحدہ عرب امارات میں پاکستان سفارت خانہ ابوظہبی کی جانب سے یوم پاکستان کی مناسبت سے استقبالیہ کا اہتمام
-
بے ضابطگیوں اور آزادانہ مشاہدے پر پابندیوں نے انتخابی عمل پر شکوک و شہبات کو بڑھا دیا
-
ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کا دورہ اسلام آباد،پاک ایران کا مشترکہ اعلامیہ جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.