خواتین کوگڈمارننگ میسج بھیجنا ہراسمنٹ ہے، کشمالہ طارق

خواتین کوباربار چائے پر بلانا بھی ہراسگی میں آتا ہے، مجھے ایسی شکایات بھی ملی جہاں دفاتر کے نائب قاصد بھی خواتین کو ہراساں کرتے ہیں، اب خواتین آن لائن درخواست جمع کروا سکتی ہیں۔وفاقی محتسب برائے ہراسگی کشمالہ طارق

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 19 مارچ 2019 15:51

خواتین کوگڈمارننگ میسج بھیجنا ہراسمنٹ ہے، کشمالہ طارق
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔19 مارچ 2019ء) وفاقی محتسب برائے ہراسگی کشمالہ طارق نے مردوں کو خبردار کیا ہے کہ خواتین کوگڈ مارننگ میسج بھیجنا ہراسمنٹ ہے، ہراسمنٹ جنسی ہی نہیں کسی بھی قسم کی ہوسکتی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی محتسب برائے ہراسگی کشمالہ طارق نے راولپنڈی چیمبر آف کامرس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہراسمنٹ جنسی ہی نہیں بلکہ ہراسمنٹ کی مختلف اقسام ہیں۔

ہراسمنٹ کسی بھی قسم کی ہوسکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ خواتین کو گڈ مارننگ میسج بھیجنا بھی ہراسمنٹ کے زمرے میں آتا ہے۔ اسی طرح اگر آپ کو کوئی بار بار چائے پر جانے کا بھی کہے وہ بھی ہراسمنٹ میں آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے پاس ایسی شکایات بھی آئی ہیں جہاں دفاتر کے نائب قاصد بھی خواتین کو ہراساں کر رہے ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

کشمالہ طارق نے خواتین کو ہدایت کی ہے کہ آپ آن لائن شکایات بھی درج کرا سکتی ہیں۔

ہر درخواست کا فیصلہ 2 ماہ میں ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مردوں کوچاہیئے کہ ہمیں اتنا اسپیس ضرور دیں کہ مسائل حل ہوسکیں۔ کشمالہ طارق کا ایک تقریب سے خطاب کے دوران مزید کہنا تھا کہ خواتین تمام شعبوں میں غیرمعمولی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں اور حالیہ برسوں میں تقریبا 40 فیصد سی ایس پی افسران خواتین ہیں۔ خواتین کو جسمانی و ذہنی تشدد سے نکالنے کے لئے ان کو مالی طور پر مضبوط کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

وفاقی محتسب کی ایک تقریب میں صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ خواتین کو ہراساں کرنا سنگین جرم ہے ،خواتین کو جسمانی و ذہنی تشدد سے نکالنے کیلئے ان کو مالی طور پر مضبوط کرنا ناگزیر ہے،افسوس کی بات ہے کہ چودہ سو سال گزرنے کی باوجود ہمارا معاشرہ آج بھی قرآن کریم کے مطابق لازمی تعلیمات کونافذ کروانے میں ناکام رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :