ہماری 3 سالہ جدوجہد سے کراچی کی رونقیں بحال ہوگئیں،سید مصطفیٰ کمال

منگل 19 مارچ 2019 20:03

ہماری 3 سالہ جدوجہد سے کراچی کی رونقیں بحال ہوگئیں،سید مصطفیٰ کمال
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مارچ2019ء) ہماری 3 سالہ جدوجہد سے کراچی کی رونقیں بحال ہوگئی ہیں، اب پرانے پاکستان کی رونقیں بحال کریں گے۔ مظلوموں کو انکے حقوق لے کر دیں گے، پاکستان کے لیے اپنے آباؤ اجداد کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین پاک سر زمین پارٹی سید مصطفیٰ کمال نے پاکستان ہاؤس میں پارٹی رہنماؤں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ آج افراط زر جو پچھلی حکومتوں میں 3.2 فیصد تھا موجودہ حکومت میں ریکارڈ 8.2 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ ملک میں مہنگائی عروج پر اور معاشی عدم استحکام ہے جبکہ دوسری جانب سندھ کے حکمران اپنے ہی لوگوں کو فتح کرنے میں مصروف ہیں۔ لوگوں کے پاس پینے کا پانی نہیں، تھر میں 23 بچے ایک ماہ میں خوراک کی کمی کی نظر ہو گئے۔

(جاری ہے)

پہلے گھوسٹ ملازمین ہوتے تھے آج سندھ میں 8 ہزار گھوسٹ اسکولز ہیں۔

45 ہزار میں سے 30 ہزار اسکولوں میں چار دیواری اور بیت الخلائ موجود نہیں۔ سندھ حکومت کے تعصبانہ اقدامات کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان سندھیوں کا ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے دو ٹکڑے کرنے والے سن لیں جس طرح سندھ کے 2 ٹکڑے نہیں ہوسکتے کراچی کے بھی نہیں ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اگر سندھیوں سے مخلص ہوتی تو سب سے پہلے انہیں تعلیم، صحت اور روزگار کی سہولیات دیتی، سندھ حکومت کو سندھ کی عوام کا نمائندہ نہیں سمجھتے۔

سندھ میں کسان رو رہے ہیں ان کی کھڑی فصلیں تباہ ہو گئی ہیں۔ جبکہ حکمران اپنے عزیز و اقارب کو نئے واٹر کورس کے لائسنس دے رہے ہیں۔ ہاریوں کی زمینیں بنجر کر کے اپنے لوگوں کو قرض فراہم کر کے سستے داموں خریدی جا رہی ہیں، لوگوں کا معاشی قتلِ عام کیا جا رہا ہے