ُکراچی،رینجرز اور ڈاکوئوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ،راہ گیر جاں بحق ،اہلکار سمیت2 زخمی

منگل 19 مارچ 2019 20:25

ُکراچی،رینجرز اور ڈاکوئوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ،راہ گیر جاں بحق ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مارچ2019ء) طارق روڈ پر موٹر سائیکل پر سوارڈاکووں کی شہری سے لوٹ مار کے دوران رینجرز اور ڈاکووں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں ایک راہگیر جاں بحق۔جبکہ رینجرز اہلکار سمیت 2افراد زخمی۔پولیس کابرطرف ڈکیت اہلکار زخمی حالت میں گرفتار۔دوسراملزم فرار ہونے میں کامیاب۔ایس ایس پی ایسٹ کیپٹن (ر) اظفر مہسرکاکہنایے کہ فیروزآباد کے علاقے اللہ والی چورنگی پر رینجرز اہلکار گشت پر تھے کہ اسی دوران راہگیروں سے گن پوائنٹ پر لوٹ مارمیں مصروف ملزمان کو رکنے کا اشارہ کیا۔

جس پرمسلح ملزمان نے اندھادھند فائرنگ کرکے ایک رینجرز اہلکار سمیت تین افراد کو زخمی کردیا۔رینجرزنے جوابی فائرنگ کے تبادلے کے بعد ایک ملزم کو زخمی حالت میں گرفتار کر کے قبضے سے اسلحہ۔

(جاری ہے)

موبائل فون اورچھینی ہوئی موٹر سائیکل برآمد کرلیا۔رینجرذنے زخمیوں اورزخمی ملزم کو فوری طور پر طبی امداد کیلئے جناح اسپتال منتقل کردیا۔جہاں ڈاکٹروں کی جانب سے زخمی راہگیر نوجوان کی ہلاکت کی تصدیق کردی۔

پولیس کامزیدکہناتھاکہ رینجرز کی جوابی فائرنگ سے زخمی ہونے والے ڈاکو کی شناخت احسان الٰہی ولد عبد الرزاق کے نام سے ہوئی۔ملزم سندھ پولیس کابرطرف اہلکار ہے۔اورواقع کے ملزم کا دوسرا ساتھی تاہم فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔رینجرزاورملزمان کے تبادلے میں ایک راہگیرجاں بحق ہوگیاجس کی شناخت ربنواز کے نام سے کرلی گئی۔جبکہ ایک اور شہری توقیر نامی شخص زخمی ہوگیا جسے طبی امداد کیلے اسپتال منتقل کیا گیا۔

دریں اثنائ ربنواز سندھی اسپیک اور آبائی تعلق ٹھٹھہ سے تھا مقتول نیو ٹائون پولیس اسٹیشن کے عقب میں واقع منصور اسکوائر دکان نمبرSC-22 زعیم آٹو ورکشاپ پر آٹو میٹک گاڑیوں کا مکینک تھا مقتول کسی کام سے جارہا تھا کہ ڈاکوئوں کی گولی کا نشانہ بنا۔جبکہ جاں بحق کار مکینک مقتول سید ربنواز ولد عبداللہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ مکمل کرلی گئی، مقتول کا پوسٹ مارٹم ایم ایل او اعجاز احمد نے کیا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق مقتول کو سر پر ایک گولی لگی، مقتول کو لگنے والی گولی چھوٹے ہتھیار پستول کی ہے۔ مقتول کے سر سے گولی نکال کر فارنزک کے لیے بھیجی جائے گی جبکہ مقتول کی شرٹ اور گولی کا خول تحقیقات کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔#