لاہور، شادی سے پہلے لڑکے اورلڑکی کیلئے تھیلیسیمیا کاٹیسٹ لازمی قراردینے کیلئے ایوان سے قانون پاس کروانے کیلئے ورکنگ جاری ہے، ڈاکٹریاسمین راشد

منگل 19 مارچ 2019 23:37

لاہور، شادی سے پہلے لڑکے اورلڑکی کیلئے تھیلیسیمیا کاٹیسٹ لازمی قراردینے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مارچ2019ء) صوبائی وزیرصحت ڈاکٹریاسمین راشد نے کہا ہے کہ شادی سے پہلے لڑکے اورلڑکی کیلئے تھیلیسیمیا کاٹیسٹ لازمی قراردینے کیلئے ایوان سے قانون پاس کروانے کیلئے ورکنگ جاری ہے۔ موروثی مرض تھیلیسیمیا کی روک تھام کیلئے بروقت تشخیص ہونا بہت ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کے میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں تھیلیسیمیا پرخصوصی لیکچر دیتے ہوئے کیا۔

سیمینار میں ایچ اوڈی روحی اورمیڈیکل طلباء و طالبات کی کثیرتعدادنے شرکت کی۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ پاکستان میں سومیں سے تیس افراد میں تھیلیسیمیا مریضوں کی تشخیص ہوجاتی ہے۔ والدین کوبچے کی پیدائش سے قبل ہی تھیلیسیمیا کی تشخیص کیلئے ٹیسٹ کی آگاہی دینا ہو گی۔

(جاری ہے)

شادی سے پہلے لڑکے اور لڑکی کیلئے تھیلیسیمیا کاٹیسٹ لازمی قراردینے کیلئے ایوان سے قانون پاس کروانے کیلئے ورکنگ جاری ہے۔

موروثی مرض تھیلیسیمیا کی روک تھام کیلئے بروقت تشخیص ہونابہت ضروری ہے۔ آج ڈاکٹرزکے ساتھ ساتھ والدین میں بھی تھیلیسیمیا کی آگاہی کاکریڈٹ پنجاب تھیلیسیمیا پروگرام کو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایوان سے قانون پاس ہونے کے بعدشادی سے پہلے تھیلیسیما کا ٹیسٹ کروانے سے مرض کی شرح میں واضح کمی پیدا ہو گی۔ پنجاب کے ہسپتالوں میں تھیلیسیما کے مریضوں کوبہترین طبی سہولیات کویقینی بنایاجائے۔ اس موروثی بیماری کی روک تھام کیلئے آگاہی سیمینارز و لیکچرزکا انعقاد انتہائی اہم ہے۔