لاہور، نیوزی لینڈ جیسا واقعہ کسی مسلم ملک میں رونما ہوتا تو پوری دنیا میں کہرام مچ جاتا،حفیظ الرحمن چوہدری

منگل 19 مارچ 2019 23:37

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مارچ2019ء) صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشنحفیظ الرحمن چوہدری سانحہ کرائسٹ چرچ (نیوزی لینڈ ) پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ایسا واقعہ کسی مسلم ملک میں رونما ہوتا تو پوری دنیا میں کہرام مچ جاتا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ غیر مسلم ممالک میں مساجد اور اسلامک سینٹرز کی حفاظت کیلئے سیکورٹی فراہم کی جائے۔

انہوں نے نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی (NJPMC)کے 22A, 22-Bکو ختم کرنے کیلئے ملک بھر کی بار ایسوسی ایشنز کا کوئی بھی نمائندہ نہ بلایااور نا ہی مشاورت کرنا گوارا کی۔ ایس ایچ او وغیرہ عوام کی بات نہ سنتے تھے جسکی وجہ سے سیکشن 22A, 22-Bجاری کئے گئے۔ انہوں کہا کہ 22A, 22Bکی موجودگی میں بھی کافی تگ و دو کے بعدایف آئی آر درج نہ ہوتی تھی اور عدلیہ میں کیسز کا انبار لگ گیا ۔

(جاری ہے)

جسٹس آف پیس کے آرڈر کی حکم عدولی کرنے والے ایس ایچ اوز کے خلاف کارروائی بھی نہ کی جاتی۔ 22A, 22Bختم کر کے عوام کے ساتھ نہ صرف زیادتی کی گئی بلکہ انہیں پولیس کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا۔ حفیظ الرحمن چوہدری صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے مندرجہ ذیل قرارداد ہائوس کے سامنے پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ قرار میں کہا گیا ہے کہ 2-Aاور 22-Bکی بحالی کیلئے وکلاء برادری مورخہ 20-03-2019بروز بدھ مکمل ہڑتال کرے گی اور ارجنٹ کیسز کی سماعت معزز جج صاحبان اپنے چیمبرز میں کریں گے۔

نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلہ کی واپسی ، 22A, 22Bکی بحالی اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کیلئے لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن26 مارچ کو میٹنگ منعقد کرے گی جس میں وائس چیئرمین و چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی پاکستان بار کونسل ، اسلام آباد بار کونسل، پنجاب بار کونسل، سندھ بار کونسل، بلوچستان بار کونسل اور صدور و سیکرٹریز راولپنڈی ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن، ملتان ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ، بہاولپور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن، سندھ ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن ، کوئٹہ ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن اور پشاور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے عہدیداران شرکت کریں گے۔