گردوں کی بیماریوں کے علاج ،احتیاطی تدابیر بارے آگاہی فراہم کرنے کیلئے لیاقت یونیورسٹی ہسپتال میں ایم ایس آفس تک واک کا انعقاد

آج کل آلودہ پانی اور مضرصحت اشیاء کے استعمال سے گردے کی تکلیف میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جو انتہائی تشویشناک ہے، پینے کے پانی کو اُبال کر استعمال کیا جائے ،گھر کے بنے کھانے استعمال کئے جانے چاہئیں،مقررین

بدھ 20 مارچ 2019 00:11

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مارچ2019ء) گردوں کے عالمی دن کے موقع پر گردوں کی بیماریوں کے علاج اور احتیاطی تدابیر کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنے کیلئے لیاقت یونیورسٹی ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے گردوں کے وارڈ سے ایم ایس آفس تک واک کی گئی اور ہسپتال کے آڈیٹوریم میں ایک سیمینار ہوا جس میں ڈاکٹرز کے علاوہ شہریوں ، سول سوسائٹی کے نمائندوں، تاجروں اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی، واک میں شریک ڈاکٹرز ، پیرامیڈیکل اسٹاف اور نرسنگ اسٹاف پلے کارڈز اور بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن پر گردوں کی بیماری سے متعلق نعرے درج تھے۔

بعد ازاں سول ہسپتال حیدرآباد کے آڈیٹوریم میں ایک سیمینار ہوا جس سے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر مبین احمد میمن، ڈائریکٹر ایڈمن عبدالستار جتوئی، اے ایم ایس جنرل ڈاکٹر نعیم ضیاء میمن، نیورولوجسٹ ڈاکٹر رفیق احمد انصاری، ڈاکٹر وقار اور ڈاکٹر پورن کمار نے خطاب کیا، مقررین نے کہاکہ انسانی جسم میں گردے کی اہمیت انتہائی اہمیت کی حامل ہے لیکن تھوڑی سی بداحتیاطی سے اس کو نقصان پہنچ سکتا ہے، انہوں نے کہاکہ آج کل آلودہ پانی اور مضرصحت اشیاء کے استعمال سے گردے کی تکلیف میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جو انتہائی تشویشناک ہے، انہوں نے کہاکہ عالمی طورپر گردے کی بیماریوں کے حوالے سے دن منانے کا مقصد عوام میں شعور اور آگاہی فراہم کرنا ہے کیونکہ تھوڑی سی احتیاط سے اس بیماری سے محفوظ رہا جاسکتا ہے اس کیلئے پینے کے پانی کو اُبال کر استعمال کیا جائے اور صاف ستھرا پانی استعمال کیا جائے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ گھر کے بنے کھانے استعمال کئے جانے چاہئیں ، بلڈ پریشر کے مریض وقتاً فوقتاً اپنا بلڈ پریشر چیک کراتے رہیں ، اسی طرح شوگر کے مریض بھی اپنی شوگر اور بلڈپریشر کو کنٹرول رکھیں ، اس کے علاوہ فاسٹ فوڈکے استعمال سے بھی گریز کیا جائے، انہوں نے کہاکہ گردے کی بیماری کا بروقت علاج نہ ہونے پر یہ بیماری تشویشناک صورتحال اختیار کرجاتی ہے جس میں مریض کو ڈائیلاسز تک میں جانا پڑ جاتا ہے جو جان لیوا بھی ہوسکتا ہے، انہوں نے کہاکہ ہسپتال میں حال ہی میں 30بستروں کے نئے گردے کے وارڈ نے کام شروع کردیاہے جس میں 24گھنٹے گردے کے امراض میں مبتلا مریضوں کو طبی سہولتیں دی جاتی ہیں، پہلے ہسپتال میں ڈائیلاسز کیلئے 6مشینیں ہوتی تھیں لیکن اب صوبائی حکومت کی خصوصی توجہ کی وجہ سے ان میں اضافہ ہوکر 25مشینیں دن رات کام کررہی ہیں جہاں ڈائیلاسز کے مریضوں کے مفت ڈائیلاسز کئے جارہے ہیں جن میں کچھ مشینیں ہیپاٹائٹس کے مریضوں کیلئے مختص ہیں، انہوں نے کہاکہ ہسپتال حیدرآباد میں حالیہ دنوں میں علاج معالجے کیلئے جدید مشینری لگائی گئی ہے اور نئے وارڈ ز بنائے گئے ہیں جس کی وجہ سے اب سندھ کے دور دراز علاقوں کے لوگ علاج کیلئے یہاں آرہے ہیں۔