انکل اور بھائیوں نے 12 سالہ بچی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا

آنٹی نے گلا دبایا، انکل اور بھائیوں نے مل کر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد بچی کو قتل کر کے اس کا سر کاٹ دیا، پولیس نے ملزمان کو حراست میں لے لیا، 20 سالہ بڑا بھائی تاحال مفرور

Kamran Haider Ashar کامران حیدر اشعر بدھ 20 مارچ 2019 00:11

انکل اور بھائیوں نے 12 سالہ بچی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا
نئی دہلی (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 19 مارچ 2019ء) انکل اور بھائیوں نے 12 سالہ بچی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ آنٹی نے پہلے گلا دبایا جس کے بعد انکل اور بھائیوں نے مل کر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد بچی کا سر تن سے جدا کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق بھارت میں ایک انتہائی تشویشناک واقعہ پیش آیا ہے جس نے خواص و عام کے دل دہلا دیے ہیں، یہ واقعہ ایک 12 سالہ معصوم بچی کے ساتھ پیش آیا ہے جس کے ساتھ انسانیت سوز سلوک ہوا ہے۔

بھارت کے ضلع ساگر میں واقعہ مدھیا پرادیش میں پیش آنے والے اس وحشت ناک واقعے میں چھٹی کلاس کی طالبہ ایک 12 سالہ لڑکی کو اس کے اپنے ہی سگے بھائیوں نے انکل کے ساتھ مل کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔ این ڈی ٹی وی کے مطابق بچی کے اغوا کی رپورٹ اس کے گھر والوں کی جانب سے 13 مارچ کو درج کروائی گئی جس کا متن یہ تھا کہ ان کی 12 سالہ بچی اسکول سے واپس گھر نہیں لوٹی، جبکہ رپورٹ درج کروانے کے اگلے ہی دن پولیس کو اس بچی کا دھڑ اور کٹا ہوا سر ملا۔

(جاری ہے)

پولیس کی جانب سے ابتدائی طورپر ملزمان کی نشاندہی اور ان سے متعلق معلومات فراہم کرنے پر 10 ہزار روپے کا انعام بھی رکھا گیا جو کہ بعد میں بڑھا کر 25 ہزار کر دیا گیا۔ پولیس کی جانب سے تحقیقات مکمل ہونے پر یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ اس کیس کو حل کر چکی ہے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ بچی کے ساتھ اس کے بھائیوں اور انکل نے مل کر اجتماعی زیادتی کی اور پھر بڑی بے رحمی سے اس کا قتل کر کے گلا کاٹ دیا۔

ضلع ساگر کے ایس پی امیت سانگھی نے بتایا کہ لڑکی کا انکل اور تینوں بھائی اس کے ساتھ ہونے والے اجتماعی زیادتی میں ملوث تھے لیکن جب لڑکی نے پولیس کو سب کچھ بتا دینے کا کہا تو انہوں نے اس کو قتل کر دیا اور اس کا سر کاٹ دیا۔ بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانے سے پہلے اس کی آنٹی نے اس کا گلا دبایا، بچی کی آنٹی کو تمام واقعے کا علم تھا لیکن اس نے حقائق چھپاتے ہوئے ہمسائے پر الزام عائد کیا جس پر پولیس نے ہمسائے سے تحقیقات بھی کیں لیکن وہ بے قصور نکلا، اسی دوران پولیس کو ایک ٹپ ملی کہ مقتولہ کا بڑا بھائی جس کی عمر 20 سال ہے وہ اس واقعہ میں ملوث ہو سکتا ہے جس کے بعد پولیس نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے گھر والوں کو بھی شامل تفتیش کیا بعد ازاں پتہ چلا کہ 20 سالہ بڑا بھائی فرار ہو چکا ہے۔

پولیس نے اس کے چھوٹے بھائی جس کی عمر 19 سال ہے سے تفتیش کی تو اس نے جرم کا اعتراف کر لیا، اس نے مزید بتایا کہ بڑا بھائی موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بہن کو زیادتی کا نشانہ بنا رہا تھا جس کے دوران دوسرے بھائی بھی موقع پر پہنچ گئے اور انہوں نے بھی اس گھناؤنے کام میں حصہ ڈالا، جبکہ لڑکی کا انکل جو کہ سب سے بعد میں پہنچا اس نے پہلے تو سب کو برا بھلا کہا لیکن اس کے بعد خود بھی اس جرم کا حصہ بن گیا۔ پولیس کے مطابق 4 ملزمین کو حراست میں لے لیا گیا ہے جبکہ ایک فرار ہے۔