مسلمانوں سے اظہار یکجہتی :وزیراعظم نیوزی لینڈ کا ریڈیو اور ٹیلی ویژن چینلز سے براہ راست جمعہ کی اذان نشر کا اعلان

مسلمان جمعہ کو مساجد میں آئیں ہم مکمل سپورٹ کریں گے. جیسنڈآرڈرن‘تمام پاکستانیوں کی متیں ورثاءکے حوالے کردی گئی ہیں. پاکستانی ہائی کمشنر

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 20 مارچ 2019 09:29

مسلمانوں سے اظہار یکجہتی :وزیراعظم نیوزی لینڈ کا ریڈیو اور ٹیلی ویژن ..
کرائسٹ چرچ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20 مارچ۔2019ء) نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈآرڈرن کا کہنا ہے کہ آئندہ جمعہ کے روز نیوزی لینڈ کے تمام شہری مسلمانوں کو خراج عقیدت پیش کریں‘ اور تمام ریڈیو اور ٹیلی ویژن چینلز سے براہ راست جمعہ کی اذان نشر کی جائے گی. وزیر اعظم نیوزی لینڈ جیسنڈا آرڈرن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے جمعے کے روز سانحہ کرائسٹ چرچ پر نیوزی لینڈ میں 2 منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی جائے گی‘ ہماری خواہش ہے کہ مسلم کمیونٹی کو سپورٹ کریں تاکہ وہ مسجدوں میں واپس آئیں خاص طور پر جمعہ کے روز وہ مساجد میں آئیں.

(جاری ہے)

علاوہ ازیں نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے حملے کے بعد سب سے پہلے جائے وقوع پہنچنے والے اہل کاروں سے ملاقات کی اور ان کی حوصلہ افزائی کی. اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ملک میں ایسی فضا بنانا ہوگی جہاں تشدد پروان نہ چڑھ سکے‘جیسنڈا آرڈرن کرائسٹ چرچ میں کشمیری ہائی سکول بھی گئیں، شہداءمیں سے کئی افراد کا تعلق اس سکول سے تھا. اس موقع پر شہداءکو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے طلبہ و طالبات نے قبائلی انداز میں ’ہاکا‘ پیش کیا.

دوسری جانب نیوزی لینڈ میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالمالک نے کہا ہے کہ سانحہ کرائسٹ چرچ میں شہید ہونے والے لاہورکے سید جہاں داد اور کراچی کے سید اریب احمد کی میتیں ورثا کے حوالے کر دی گئی ہیں. انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد کے ہارون محمود کی میت بھی آج ورثاءکے حوالے کر دی جائے گی، سانحے میں شہید 9 پاکستانیوں میں سے اب تک صرف اریب کے ورثاءمیت پاکستان لے جانا چاہتے ہیں.

اس سانحے میں صرف ایک پاکستانی زخمی ہواہے، حافظ آباد کے محمد امین ہسپتال میں زیرعلاج ہیں جن کی حالت تشویش ناک ہے. اس سے قبل سانحہ کرائسٹ چرچ میں شہید ہونے والے 50میں سے 2شہیدوں کی تدفین کر دی گئی ہے. مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق خالد اور اس کے بیٹے حمزہ کی نمازِ جنازہ ادا کی گئی ہے، دونوں باپ بیٹا مسجد نور میں فائرنگ سے شہید ہوئے تھے. 14 برس کا حمزہ اس وقت دہشت گرد کی گولی کا نشانہ بنا جب وہ اپنی والدہ سے فون پر بات کر رہا تھا، خالد اپنے اہل خانہ کے ساتھ چند ماہ پہلے ہی شام سے نیوزی لینڈ منتقل ہوا تھا.