پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹوکمیٹی کے سینئر رہنماؤں کو گرفتار کر لیا گیا

میربازکھیتران اور سردار اظہرعباس کو قیدی وین میں ڈال کر مارگلہ تھانے منتقل کر دیا گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 20 مارچ 2019 12:19

پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹوکمیٹی کے سینئر رہنماؤں کو گرفتار کر ..
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 مارچ 2019ء) : سابق صدر آصف علی زرداری کی نیب میں پیشی سے قبل ایف آئی اے نے اہم گرفتاریاں کیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹوکمیٹی کے سینئیر رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا۔ میربازکھیتران اور سردار اظہرعباس کو گرفتاری کے بعد قیدی وین میں ڈال کر مارگلہ تھانے منتقل کیا گیا۔ دوسری جانب سابق صدر آصف علی زرداری کی نیب میں پیشی سے قبل ایف آئی اے اسٹیٹ بینک سرکل نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے حوالہ ہنڈی کے منیجر اور ایجنٹ سمیت پانچ ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

ایف آئی اے کی جانب سے ایچ اینڈ ایچ کمپنی کے دفاتر پر چھاپے مارے گئے، اور دو کروڑساٹھ لاکھ روپے کی منی لانڈرنگ کی کوشش ناکام بنادی گئی۔ ایچ اینڈ ایچ کمپنی کے خلاف جےآئی ٹی میں منی لانڈرنگ کی تحقیقات بھی کی جا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

ایف آئی اے کی اس اہم کارروائی میں حوالہ ہنڈی کے منیجر اور ایجنٹ سمیت پانچ ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ واضح رہے کہ آج پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو اور شریک چیئرمین آصف زرداری پارک لین کمپنی کیس میں نیب میں پیش ہوگئے جہاں آصف زرداری سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے ۔

نیب کی 16رکنی ٹیم آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے پوچھ گچھ کرے گی، نیب کی ٹیمیں الگ الگ آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے سوالات کریں گی جبکہ ضرورت پڑنے پر نیب کی ٹیمیں مشترکہ طور پر بھی پوچھ گچھ کرسکتی ہے۔ بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری آج 19گاڑیوں کے قافلے میں نیب دفتر پہنچے ، نیب کے پرانے ہیڈ کوارٹرزکو پنڈی آفس قرار دیا گیا ہے۔ اس موقع پر نیب کی درخواست پرسکیورٹی کےسخت انتظامات کیےگئے ہیں۔

نیب آفس اور اطراف میں پولیس کی بھاری نفری، اسپیشل برانچ اور رینجرز اہلکار تعینات کردیئے گئے ہیں۔ نیب دفتر کے باہر موجود پیپلز پارٹی کے کارکنان نے حکومت مخالف نعرے لگائے جس پر کارکنان اور پولیس اہلکاروں میں ہاتھ پائی ہو گئی۔ جیالوں اورپولیس کےدرمیان ہاتھا پائی میں 5 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے جس کے بعد 50 افراد کو زیرحراست لے لیا گیا۔ کارکنان کی گرفتاری کے بعد پیپلز پارٹی رہنماؤں نے فوری طور پر جیالوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔