آسٹریلوی دہشتگرد کو اُس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ تیسرے ہدف کی جانب بڑھ رہا تھا

واقعہ کی اطلاع ملنے کے 21 ویں منٹ میں ملزم کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ نیوزی لینڈ پولیس

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 20 مارچ 2019 12:35

آسٹریلوی دہشتگرد کو اُس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ تیسرے ہدف کی جانب بڑھ ..
نیوزی لینڈ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 مارچ 2019ء) : نیوزی لینڈ پولیس کا کہنا ہے کہ مساجد پر حملہ کرنے والے آسٹریلوی دہشتگرد کو اُس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ اپنے تیسرے ہدف کی جانب بڑھ رہا تھا۔ پولیس کے مطابق واقعہ کی اطلاع ملنے کے 21 ویں منٹ میں ملزم کو گرفتار کر لیا گیا تھا، مسلح شخص کو 2 پولیس اہلکاروں نے گرفتار کیا۔ پولیس کے مطابق اہلکاروں کو مسلح ہو کر حملے کی جگہ پہنچنے میں 10 منٹ لگے تھے۔

کیوی حکام کے مطابق مسجد پر حملے کی ویڈیو کے براہِ راست مناظر دوران ملازمت دیکھنے والے ایک ملازم کو نوکری سے بھی نکال دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی النورمسجد اور لِین وڈ میں واقع مسجد میں جمعہ کی نماز کے دوران سفید فام انہتا پسند نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں 50 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

آسٹریلوی دہشتگرد نے مساجد میں موجود مسلمانوں پر اندھا دھند فائرنگ کی تھی۔ شہید ہونے والے افراد میں 9 پاکستانی شہری بھی شامل تھے۔ سفید فام انتہا پسند کی شناخت 28 سالہ آسٹریلوی شہری برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی تھی۔ ملزم نے اپنے سوشل میڈیا اکاﺅنٹ سے اسلام مخالف مواد کے87 صفحات پوسٹ کیے جن میں لوگوں کو مسلمانوں پر حملوں کے لیے اُکسایا گیا تھا۔

اسی طرح ملزم سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر تارکین وطن کے خلاف بھی قابل اعتراض مواد پوسٹ کرتا رہا ہے ۔ حملہ آور نے حملے کی ویڈیو سماجی رابطے کی ویب پر بھی لائیو نشر کی اور ساتھ لکھا کہ''آؤ پارٹی شروع کرتے ہیں''۔17 منٹ کی اس ویڈیو میں 28 سالہ آسٹریلوی حملہ آور برینٹن کو فوج کی وردی پہنے دیکھا گیا جبکہ ویڈیو میں حملہ آور کا چہرہ بھی واضح نظر آ رہا تھا۔بعد ازاں اس ویڈیو کو فیس بُک سمیت سوشل میڈیا کی تمام ویب سائٹس سے ہٹا دیا گیا تھا۔