نیب نے چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کو گرفتار نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا

بلاول بھٹو اور آصف زرداری کا نیب میں بیان ریکارڈ ہونا شروع

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 20 مارچ 2019 12:43

نیب نے چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کو گرفتار نہ کرنے کا ..
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 مارچ 2019ء) : نیب نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کو گرفتار نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی چیئرمین بلاول بھٹو اور شریک چیئرمین آصف زرداری پارک لین کمپنی کیس میں نیب میں پیش ہوگئے جہاں انہوں نے اپنا بیان ریکارڈ کروانا شروع کر دیا ہے۔ جبکہ نیب نے بلاول بھٹو کو گرفتار نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

نیب کی 16رکنی ٹیم آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے پوچھ گچھ کرے گی۔ نیب کی ٹیمیں الگ الگ آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے سوالات کریں گی جبکہ ضرورت پڑنے پر نیب کی ٹیمیں مشترکہ طور پر بھی پوچھ گچھ کرسکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق نیب نے دونوں رہنماؤں سے تفتیش کے لیے حکمت عملی بھی ترتیب دے رکھی ہے۔

(جاری ہے)

تفتیشی ٹیموں میں مجموعی طورپر16افسران شامل ہیں، جس میں نیب کے 4 نگران کیس افسران بھی موجود ہیں۔

بلاول بھٹو نیب کی کمبائنڈ انوسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیش ہوگئے اور بیان ریکارڈ کرانا شروع کرادیا ہے جبکہ نیب کا بلاول بھٹو کو گرفتار نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جبکہ آصفہ بھٹو سمیت مرکزی قیادت کو ہال میں بٹھا یا گیا ہے۔ واضح رہے کہ آج صبح پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو اور شریک چیئرمین آصف زرداری پارک لین کمپنی کیس میں نیب میں پیش ہوئے۔

بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری آج 19گاڑیوں کے قافلے میں نیب دفتر پہنچے ، نیب کے پرانے ہیڈ کوارٹرزکو پنڈی آفس قرار دیا گیا ہے۔ اس موقع پر نیب کی درخواست پرسکیورٹی کےسخت انتظامات کیےگئے ہیں۔ نیب آفس اور اطراف میں پولیس کی بھاری نفری، اسپیشل برانچ اور رینجرز اہلکار تعینات کردیئے گئے ہیں۔ نیب دفتر کے باہر موجود پیپلز پارٹی کے کارکنان نے حکومت مخالف نعرے لگائے جس پر کارکنان اور پولیس اہلکاروں میں ہاتھ پائی ہو گئی۔ جیالوں اورپولیس کےدرمیان ہاتھا پائی میں 5 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے جس کے بعد 50 افراد کو زیرحراست لے لیا گیا۔ کارکنان کی گرفتاری کے بعد پیپلز پارٹی رہنماؤں نے فوری طور پر جیالوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔