سعودی خواتین آن لائن شاپنگ میں مردوں پر سبقت لے گئیں

سعودی عرب مں گذشتہ برس سب سے زیادہ ملبوسات کی آن لائن شاپنگ کی گئی،ٹیلی کیمونیکیشن اتھارٹی

بدھ 20 مارچ 2019 13:46

الریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مارچ2019ء) سعودی عرب میں ٹیلی کیمونیکیشن اتھارٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سال 2018 کے دوران سعودی خواتین نے مردوں کی نسبت آن لائن زیادہ خریداری کی۔ رپورٹ کے مطابق گذشتہ برس سعودیہ میں آن لائن شاپنگ کے تناسب میں اضافہ دیکھا گیا اور مجموعی طورپر 49 اعشاریہ 9 فی صد شاپنگ آن لائن کی گئی۔

اس کے مقابلے میں 2017 میں آن لائن شاپنگ 47 اعشاریہ 90 اور 2016 میں یہ شرح 37 اعشاریہ تین فی صد تھی۔میڈیارپورٹس کے مطابق گذشتہ برس آئن خریداری کرنیوالوں میں 51 اعشاریہ 7 فی صد خواتین اور 48 اعشاریہ چھ فی صد مرد تھے۔رپورٹ کے مطابق 20 سے 24 سال کی عمر کے 10 ہزار صارفین نے آئن خریداری کی اور ٹیلی کام سروسز کا استعمال کیا۔

(جاری ہے)

سعودی عرب میں اس عمر کے 65 اعشاریہ 20 فی صد شہری انٹرنیٹ کا استعمال کرتے ہیں۔

اس کے بعد 30 سے 34 سال کی عم کے 63 اعشاریہ 20 اور 25 سے 29 سال کی عمر نے افراد نے 61 اعشاریی 80 فی صد آن لائن خریداری کی۔سعودی عرب میں مقامی سطح پر الجوف کے شہریوں نے سب سے زیادہ آئن لائن خریداری میں حصہ لیا جن کی کل تعداد 65 اعشاریہ 20 فی صد درج کی گئی۔ اس کے بعد حائل کے 62 اعشاریہ 90 فی صد اور مشرقی گورنری کے 55 اعشاریہ 20 فی صد شہریوں نے آن لائن خریداری کی۔جہاں تک آن لائن خرید کی گئی اشیا کا تعلق ہے تو سعودی عرب مں گذشتہ برس سب سے زیادہ ملبوسات کی آن لائن شاپنگ کی گئی۔ ملبوسات اور جوتوں کی آن لاین خریداری 69 اعشاریہ 70 ریکارڈ کی گئی۔ اس کے بعد الیکٹرانک کے آلات اور اسمارٹ فون90.46 فی صد خرید کئے گئے۔