سفید فام قوم پرستی ایک عالمی مسئلہ ہے جس سے ہمیں آہنی ہاتھوں سے نمٹنا ہوگا. جاسنڈا آرڈرن

عالمی سطح پر سفید فام قوم پرستوں کی موجودگی بڑھی ہے‘اگر اسے لگام نہ دی گئی تو دنیا کے لیے خطرناک ثابت ہوگا. نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا انٹرویو ٓ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 20 مارچ 2019 13:28

سفید فام قوم پرستی ایک عالمی مسئلہ ہے جس سے ہمیں آہنی ہاتھوں سے نمٹنا ..
آکلینڈ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20 مارچ۔2019ء) نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جاسنڈا آرڈرن نے کہا ہے کہ وائٹ نیشنل ازم‘ یا سفید فام قوم پرستی ایک عالمی مسئلہ ہے جس سے ہمیں آہنی ہاتھوں سے نمٹنا ہوگا. برطانوی نشریاتی ادارے سے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ملک میں فوجی ساختہ نیم خودکار اسلحے کی دستیابی نیوزی لینڈ کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے.

وزیراعظم آرڈرن نے کہا کہ حملہ آور ایک آسٹریلوی شہری تھا لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ یہ مسئلہ ہمارے یہاں نہیں پایا جاتا سفید فام نسل پرستی دنیا بھر کے لیے ایک انتہائی خطرناک مسلہ بنتی جارہی ہے جس کو فوری لگام دینا ضروری ہوگیا ہے.

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کی سالانہ رپورٹس میں ہر بات کا تذکرہ نہیں ہوسکتا ان حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے کہ عالمی سطح پر سفید فام قوم پرستوں کی موجودگی بڑھی ہے، ہماری ایجنسیاں گذشتہ نو ماہ سے خاص طور پر ایسے گروہوں کے راہنماﺅں پر نظر رکھے ہوئے ہیں.

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انکی حکومت کے ہوتے ہوئے ملک میں تارکین وطن کی تعداد بڑھی ہے‘انہوں نے پوری دنیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس حملہ آور نے نشانہ نیوزی لینڈ کو بنایا لیکن ان کے خیالات کی تشکیل کہیں اور ہوئی تھی. انہوں نے کہا کہ حملہ آور اور اس کے ساتھیوں کے نام کسی واچ لسٹ پر نہیں تھے، نہ آسٹریلیا میں اور نہ کہیں اور لیکن ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس سوچ کو جڑ پکڑنے نہ دیں اور ایک ایسا ماحول بنائیں جہاں اس طرح کے خیالات کو پنپنے کی اجازت نہ ہو.

جب ان سے پوچھا گیا کہ ان کے اس واقعے کی خبر سننے کے بعد پہلے تاثرات کیا تھے تو وزیرِاعظم آرڈرن نے بتایا کہ میرا نہیں خیال کہ کوئی بھی لیڈر کہیں بھی اس طرح کے واقعے کے لیے تیار ہوتا ہے اور بطور ایک پرامن ملک کی وزیر اعظم جہاں 200 قومیتوں اور 60 مختلف زبانیں بولنے والے لوگ بستے ہیں یہ خبر میرے لیے ایک صدمہ تھی. انہوں نے بتایا کہ جب وہ ولینگٹن کی ایک مسجد میں گئیں تو وہاں ایک بچے نے ان سے سوال کیا وزیر اعظم کیا اب ہم محفوظ ہیں؟انہوں نے کہا کہ یہ میری ذمہ داری ہے کہ میں ہر طبقے کی حفاظت کو یقینی بناﺅں.