غازی بھروٹھا افسران کی ملی بھگت، غیر قانونی اقدام، سپائل بنک نمبر 11پر فروخت شدہ اراضی پر موجود درختوں کی نیلامی کر دی

بدھ 20 مارچ 2019 14:01

تربیلا غازی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مارچ2019ء) غازی بھروٹھا افسران کی ملی بھگت، غیر قانونی اقدام، سپائل بنک نمبر 11پر فروخت شدہ اراضی پر موجود درختوں کی نیلامی کر دی۔ متاثرہ ملکان کو چھ ماہ قبل اراضی فروخت کرکے قبضہ بھی دے چکاہے۔منصوبہ کے متاثرہ ملکان نے نیلامی کوغیر قانونی قرار دے دیا۔ افسران نے RAP) ) کی بھی خلاف ورزی کی ہے ۔

مجاز افسران کے پاس درختوں کو نیلامی کرنے کا کوئی قانونی جواز نہیں۔ متاثرہ ملکان نے چیئرمین واپڈا، عالمی بنک، وفاقی وزیر توانائی اور متعلقہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو تحریری طور پر آگاہ کر دیا۔حالات خراب ہونے کا خدشہ ، اپنی اراضی سے کسی کو بھی درخت کاٹنے کی اجازات نہیں دیں گے ۔ متاثرہ ملکان کا موقف تفصیلات کے مطابق غازی بھروٹھا کے مجاز افسران نے متاژین غازی بھروٹھا کے ساتھ ایک اور ناانصافی کر دی ۔

(جاری ہے)

افسران نے ملی بھگت کرکے اپنے فائدہ کے لئے سپائل بنک نمبر 11 عیسی ماڈل ویلج جس کو چھ ماہ قبل غازی بھروٹھا کے افسرارن نے متاثرہ ملکان پر فروخت کرکے قبضہ بھی دے چکا ہے۔ پر موجودہ جس درختوں کی غیر قانونی طور پر نیلامی کر دی ہے۔ حالانکہ RAP کے تحت سپائل کے ڈھلوان پر موجود درختوں کو فروخت کرنے کا مجاز ہی نہیں ہیں۔ پہلے اراضی فروخت ہو چکی ہے۔

درختوں کو لگنے کا مقصد بارشی پانی کے کٹائو کو روکنا تھا مگر غیر قانونی نیلامی کرکے غازی بھروٹھا افسران نے ایک تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔ جس سے حالات مزید خراب ہو نگے ۔ اُدھر متاثرہ ملکان ڈاکٹر ظفر ، صوفی غلام حیدر، ملک فضل کریم، عالم خان نے درختوں کی نیلامی کے عمل کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اس کو کسی بھی صورت تسلیم نہیں کرتے ہیں اراضی کے مالک ہم ہیں لہذا اگر درختوں کی نیلامی کے عمل کو نہیں روکا گیا تو اس سے امن و امان کی صورت حال خراب وہ گی جس کی تمام ذمہ داری غازی بھروٹھا کے مجاز افسران پر عائد ہو گی۔

ہم نے نیلامی کے غیر قانونی عمل کے حوالے سے چیئرمین واپڈا، توانائی کے وفاقی وزیر عمر ایوب خان، عالمی بنک،جنرل منیجر غازی بھروٹھا پراجیکٹ کوتحریری طور پر بھی آگا ہ کر دیا ہے۔