اپنے دور میں نیب کے کالے قانون کو ختم نہ کرنا غلطی تھی،

مستقبل میں آئین سے آمر کا ہر ڈالا گیا کالا قانون نکال دینگے ، بلاول بھٹو زر داری کالعدم تنظیموں کے خلاف بات کرتے ہیں تو ہمیں نوٹس ملتے ہیں،جے آئی ٹی، نیب یا کٹھ پتلی حکومت سے ملنے والے نوٹس سے نہیں ڈرتے،کٹھ پتلی حکومت کو للکارتے رہیں گے کالعدم تنظیموں کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے، نیب پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو

بدھ 20 مارچ 2019 16:01

اپنے دور میں نیب کے کالے قانون کو ختم نہ کرنا غلطی تھی،
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مارچ2019ء) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ اپنے دور میں نیب کے کالے قانون کو ختم نہ کرنا غلطی تھی تاہم مستقبل میں آئین سے آمر کا ہر ڈالا گیا کالا قانون نکال دیں گے،ہم کالعدم تنظیموں کے خلاف بات کرتے ہیں تو ہمیں نوٹس ملتے ہیں،جے آئی ٹی، نیب یا کٹھ پتلی حکومت سے ملنے والے نوٹس سے نہیں ڈرتے،کٹھ پتلی حکومت کو للکارتے رہیں گے کالعدم تنظیموں کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے۔

بدھ کو نیب دفتر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو بیان ریکارڈ کرانے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 2002 میں نیب کو پیپلز پارٹی کا مینڈیٹ چوری کرنے کے لیے بنایا گیا تھا، نیب پرویز مشرف کا بنایا ہوا ادارہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم نے مشرف کی آمریت کا مقابلہ کیا، کٹھ پتلی حکومت کا مقابلہ بھی کریں گے، جے آئی ٹی، نیب یا کٹھ پتلی حکومت سے ملنے والے نوٹس سے نہیں ڈرتے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ آج جس کمپنی کے کیس میں مجھے بلایا گیا، اس کے قیام کے وقت میں ایک سال سے بھی کم عمر کا تھا، جب ہم کالعدم تنظیموں کے خلاف بات کرتے ہیں تو ہمیں نوٹس ملتے ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ کالعدم تنظیموں کا ساتھ دینے والے تین وزیروں کو وفاقی کابینہ سے نکالا جائے، ہم کٹھ پتلی حکومت کو للکارتے رہیں گے کالعدم تنظیموں کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ ملک میں سیاسی بحران کے خلاف آواز اٹھا رہا ہوں، جو معاشی دہشتگردی اور کسانوں کا معاشی قتل ہورہا ہے اس کے خلاف آواز اٹھاتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ہر آمریت کا مقابلہ کیا اس کٹھ پتلی حکومت کا بھی مقابلہ کریں گے