ویٹوکرنے کے خلاف بھارتی تاجروں کا احتجاج، چینی مصنوعات نذر آتش

ْ چینی مصنوعات کے خلاف کاروائی کا مقصد چین کو سبق سکھانا ہے،کنفڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرز

بدھ 20 مارچ 2019 16:25

ویٹوکرنے کے خلاف بھارتی تاجروں کا احتجاج، چینی مصنوعات نذر آتش
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مارچ2019ء) چین کی جانب سے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں شدت پسند تنظیم جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کی قرارداد کو ویٹو کرنے کے بعد انڈیا میں چین مخالف جذبات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق دہلی سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں سینکڑوں تاجروں نے بطور احتجاج چینی مصنوعات کو آگ لگا دی ہیں۔

احتجاج کرنے والے تاجروں نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ چین پر تجارتی اور خارجہ پالیسی کے خلاف چینی مصنوعات پر درآمدی ٹیکس بڑھائے۔تاجروں کے مطابق چین کی مصنوعات سے بھارت کے مصنوعات تیار کرنے والی مقامی کمپنیوں کو بہت نقصان ہو رہا ہے۔مقامی کمپنیوں کو ہونے والے مبینہ نقصانات کے علاوہ چین کی جانب سے کالعدم جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو دہشت گرد قرار دینے کے لیے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں قرار داد کو رکوانا بھی انڈیا کے اندرحالیہ چین مخالف جذبات کا اہم سبب ہے۔

(جاری ہے)

انڈیا کے لاکھوں تاجروں کی نمائندہ تنظیم، کنفڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرز کا کہنا تھا کہ چینی مصنوعات کے خلاف کاروائی کا مقصد چین کو سبق سکھانا ہے کیونکہ اس نے مسعود اظہر کے خلاف قرارداد کو ویٹو کیا۔دہلی میں جلائے گئے چینی مصنوعات میں لیپ ٹاپس، موبائل فونز، کمپیوٹرز، فیکس مشینز اور کھلونے شامل تھے جنہیں دار لحکومت کے چینی مصنوعات کے مارکیٹ صدر بازار میں جلایا گیا۔ملک کے دوسرے حصوں میں ہونے والے اس طرح کے احتجاجی مظاہروں میں بھی چینی مصنوعات کو آگ لگائی گئی۔ مظاہرین نے لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ چینی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔