Live Updates

کوہالہ پاور پراجیکٹ کا معاملہ خوش اسلوبی سے حل کر لیا جائیگا، راجہ فاروق حیدر

ہماری حکومت اوورڈرافٹ پر نہیں چلتی ،آزاد کشمیر کی وکلاء برادری کیلئے مفت علاج معالجے کی سہولت کوئی مسئلہ نہیںحکومت ،اس کا حل نکالے گی، میرے کوئی سیاسی مفادات نہیں آزاد کشمیر کے عوام کی خدمت کرتا رہوں گا ،جب تک اللہ کی رضا ہے وزیر اعظم رہوں گا جس دن اس نے محروم کرنا ہوا کوئی نہیں بچا سکتا ،وزیر اعظم آزاد کشمیر کا سنٹرل بار ایسوسی ایشن مظفرآباد کے نو منتخب عہدیداروں کی حلف برداری کی تقریب سے خطاب

بدھ 20 مارچ 2019 17:50

ظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مارچ2019ء) وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموںو کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ کوہالہ پاور پراجیکٹ کا معاملہ خوش اسلوبی سے حل کر لیا جائیگا، تیرہویں ترمیم کے تحت کونسل سے آزادجموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی اور حکومت کو حاصل ہونے والے اختیارات اب واپس نہیں ہوں گے ’’کونسلیڈٹڈ‘‘فنڈ اب ایک ہی رہیگا۔

پٹواریوں اور پولیس کی بھرتیاں بھی این ٹی ایس کے ذریعے ہوں گی۔ یورپ والے ہمارے لیے بہت درد دل رکھتے ہیں اگلا مشن یورپی پارلیمنٹ سے مقبوضہ کشمیر کے لئے فیکٹ فائنڈنگ مشن بنوانا ہے ۔ ہماری حکومت کی کامیابی ہے کہ یہ اوورڈرافٹ پر نہیں چلتی ۔آزاد کشمیر کی وکلاء برادری کے لئے مفت علاج معالجے کی سہولت کوئی مسئلہ نہیںحکومت اس کا حل نکالے گی۔

(جاری ہے)

میرے کوئی سیاسی مفادات نہیں آزاد کشمیر کے عوام کی خدمت کرتا رہوں گا جب تک اللہ کی رضا ہے وزیر اعظم رہوں گا جس دن اس نے محروم کرنا ہوا کوئی نہیں بچا سکتا ۔ وہ منگل کی شب سنٹرل بار ایسوسی ایشن مظفرآباد کے نو منتخب عہدیداروں کی حلف برداری کی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے ۔قبل ازیں وزیراعظم نے نو منتخب عہدیداران سے حلف لیا ان میں صدر راجہ آفتاب احمد ایڈووکیٹ ،نائب صدر سعدیہ شفیق اعوان ایڈووکیٹ ، جنرل سیکرٹری سید انیس گیلانی ، جوائنٹ سیکرٹری عبدالمالک صدیقی ، ممبران ایگزیکٹوکمیٹی میں راجہ اعجاز احمد خان ایڈووکیٹ ، راجہ وقاص احمد ایڈووکیٹ ، عالیہ عبدالرحمن ایڈووکیٹ ، سید شرافت حسین نقوی ایڈووکیٹ اور کامران رشید چوہدری ایڈووکیٹ شامل تھے تقریب میں وزیر صنعت و تجارت و ترقی نسواں نورین عارف ، تحریک انصاف آزاد کشمیر کے سینئر نائب صد ر خواجہ فاروق احمد ، محتسب آزاد جموںو کشمیرمرزاظفر محمود ، ایڈووکیٹ جنرل ، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن ،ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے عہدیداروں ،تاجر جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے صدر رزاق خان ،سول سوسائٹی کے نمائندوں ، گلگت سے وکلاء کے وفد، سیکرٹریز ٹو گورنمنٹ بھی موجود تھے ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہاکہ یورپی پارلیمنٹ میں اقوام متحدہ کی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے متعلق رپورٹ پر خصوصی اجلاس کا انعقاد مظلوم کشمیریوں کی بہت بڑی کامیابی ہے جس سے بھارت ایک مرتبہ پھر دنیا کے سامنے بے نقاب ہوا اور دنیا نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کی ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی تمام تر کوششوں کے باوجود یہ اجلاس رک نہیں سکا ۔

وزیر اعظم نے یہ بات پھر دہرائی کہ مسئلہ کشمیر کے مقدمہ پر دنیا سے حمایت حاصل کرنے کے لئے ضروری ہے کہ تحریک آزادی کی سفارتی محاذ پر باگ دوڑ آزاد کشمیر حکومت اور آل پارٹیز حریت کانفرنس کے حوالے کی جائے کشمیری چونکہ مسئلہ کے بنیادی فریق ہیں اس لئے دنیا ان کی بات توجہ سے سنتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ’’رائٹ ٹو ری پریذنٹیشن‘‘"Right to Representation''کشمیر ی عوام کے پاس نہیں آئے گاہم اپنا کیس موثر انداز میں دنیا کے سامنے پیش نہیں کر سکتے ۔

70سال پرانی کشمیر کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے ۔ آزاد کشمیرکا سیٹ اپ جس مقصد کیلیے بنایا گیا تھا وہ مقصد تاحال پورا نہیں ہو سکا اس لئے ہمیں مل بیٹھ کر سوچ بچار کرنی چاہیے ۔ اس وقت بھی مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان’’Conflict Management‘‘کنفلٹ مینجمنٹ ہورہی ہے اس صورت میں ہمارا مسئلہ پیچھے چلا جاتا ہے ہمیں کنفلیکٹ ریزولیشن’’Conflict Resolution‘‘کی طرف جانا ہے ہمیں اس سلسلہ میں تما م بار ایسوسی ایشنوں کا تعاون درکار ہوگا۔

وکلاء ملک کی اہم قوت ہیں ۔ انہوں نے مشرف کو اقتدار سے نکالا اور بار کا وقار بحال کیا۔ کشمیریوں سے یکجہتی کے لئے ہمیں مزید عملی اقدامات کرنا ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم سے بڑا برصغیر کا کوئی لیڈر نہیں تھا یہاں تک کہ وہ مہاتماگاندھی سے بھی بڑی لیڈر تھے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یورپ والے کشمیریوں کے لئے بہت درددل رکھنے والے لوگ ہیں ابھی ہم نے ان سے (یورپی پارلیمنٹ ) مقبوضہ کشمیر کے لئے فیکٹ فائنڈنگ مشن بنوانا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وہ سپین اور گلاسکو گئے جہاں انہوں نے ممبران یورپی پارلیمنٹ سے ملاقاتیں کر کے مسئلہ کشمیر پر حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی ۔ترہویں ترمیم سے متعلق اپنی تقریر میں وزیر اعظم نے کہا کہ آزاد کشمیر اسمبلی و حکومت کو بااختیار بنواکر انہوں نے اپنی زندگی کا مقصد حاصل کرلیا ہے اب ان اختیارات کی واپسی نہیں ہوگی دیگر امور میں بہتری لائی جاسکتی ہے جس کے لیے ترامیم میں حرج نہیں انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے ہائی کورٹ کے ججزکی تعداد بڑھائی ہے اور یہ بھی ہمارا کریڈٹ ہے کہ ہم نے سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے مستقل چیف جسٹس تعینات کئے ۔

انہوں نے کہا کہ میرپور ہائی کورٹ کی عمارت کے لئے فنڈز جاری کر دیے جوڈیشل کمپلیکس بھی بنے گا۔ جونیئر وکلاء کی تربیت کے لئے کشمیر انسٹی ٹیوٹ میں ٹریننگ کا بندوبست کروایا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت اوورڈرافٹ پر نہیں چل رہی ہم خود کفالت کی طرف تیزی سے بڑھ رہے ہیں ۔ ہم چاہتے ہیں اپنی بجلی خود پیدا کریں ۔ کوہالہ پراجیکٹ کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ اس معاملہ پر بات چیت جاری ہے بہت سے معاملات طے ہو چکے باقی بھی طے ہو جائیں گے اور یہ معاملہ خوش اسلوبی سے حل کر لیا جائیگا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ جب تک اللہ تعالیٰ نے مجھے وزیر اعظم رکھنا ہوا رہوں گا۔ کچھ پرانی روایت میں نے توڑی ہیں آئینی عہدوں پر جرگوں کے ذریعے بھرتی نہیں ہو سکتی میرا کسی سے کوئی ایشو نہیں میں عوام کی خدمت کرنا چاہتا ہوں ۔ حکومتی اصلاحات کے متعلق وزیر اعظم نے کہا کہ اساتذہ کے بعد اب پٹواریوں اور پولیس کی بھرتی بھی این ٹی ایس کے ذریعے ہوں گی۔

حلف اٹھانے والے عہدیداروں میں صدر راجہ آفتاب احمد ایڈووکیٹ ،نائب صدر سعدیہ شفیق اعوان ایڈووکیٹ ، جنرل سیکرٹری سید انیس گیلانی ، جوائنٹ سیکرٹری عبدالمالک صدیقی ، ممبران ایگزیکٹوکمیٹی میں راجہ اعجاز احمد خان ایڈووکیٹ ، راجہ وقاص احمد ایڈووکیٹ ، عالیہ عبدالرحمن ایڈووکیٹ ، سید شرافت حسین نقوی ایڈووکیٹ اور کامران رشید چوہدری ایڈووکیٹ شامل تھے۔

قبل ازیں نو منتخب صدر راجہ آفتاب احمد خان نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ وہ آزاد کشمیر وکلاء کو طبی سہولیات کے حوالے سے جاری نوٹیفکیشن پر عملدرآمد کروائیں ۔وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ انہیں بھی وکیل بننے کا شوق تھا او رانہوں نے اس سلسلہ میں کراچی کے ایک کالج میں داخلہ بھی لیا تاہم وہ گھریلو معاملات کے باعث کراچی میں تعلیم کا سلسلہ جاری نہیں رکھ سکے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات