(اپ ڈیٹ)

۷حکومت کی کوشش ہے نیب یا کسی اور آڑ میں ملک میں انتشار وخوف وہراس پھیلے اور گرفتاریاں ہوں،خورشید احمد شاہ ً وفاقی اداروں کو سندھ کے اداروں اور عدالتوں پر اعتماد نہیں ہے اس لیے تو کیسوں کو پنڈی لے جارہے ہیں / پنڈی کی تاریخ پیپلزپارٹی کے حوالے سے کوئی اچھی نہیں رہی ہے ،پیپلزپارٹی کو یہاں سے لاشیں اور گرفتاریاں ملی ہیں ً جو بھی سندھ سے یہاں آیا ہے اسے لاشوں کی صورت میں واپس جانا پڑا ہے ، میڈیا سے گفتگو

بدھ 20 مارچ 2019 19:52

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 مارچ2019ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ حکومت کی کوشش ہے کہ نیب یا کسی اور آڑ میں ملک میں انتشار وخوف وہراس پھیلے اور گرفتاریاں ہوں وفاقی اداروں کو سندھ کے اداروں اور عدالتوں پر اعتماد نہیں ہے اس لیے تو کیسوں کو پنڈی لے جارہے ہیں لیکن پنڈی کی تاریخ پیپلزپارٹی کے حوالے سے کوئی اچھی نہیں رہی ہے پیپلزپارٹی کو یہاں سے لاشیں اور گرفتاریاں ملی ہیں اور جو بھی سندھ سے یہاں آیا ہے اسے لاشوں کی صورت میں واپس جانا پڑا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے یہ کبھی نہیں کہا کہ احتساب نہ ہو یا کیسز سکھر اور نواب شاہ میں چلیں ہم تو کہتے ہیں کیس جس حدود کا ہو اسی کی حدود میں چلے ان کا کہنا تھا کہ ہماری تو ہر ممکن کوشش رہی ہے کہ ملک آئین اور قانون کے مطابق چلے احتساب بھی ہو تو وہ بھی آئین اور قانون کے مطابق ہو مگر یہ تو سب کو نظر آرہا ہے کہ جو لوگ حکومت میں بیٹھے ہیں ان کے خلاف تو سپریم کورٹ کے احکامات پر بھی کاروائی نہیں کی جارہی ہے ان کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری کو بیان دینے کے سوا کچھ نہیں آتا ہے اس کے بارے میں حامد خان کی کتاب پڑھ کر بات کی جائے تو سب کو پتہ چل جائے گا ان کا کہنا تھا کہ سندھ کو اس کے حصے کی رقم نہ ملنے کے باعث وہاں پر ترقیاتی کام رک گئے ہیں ملک کے معاشی حالات تباہ و برباد ہوگئے ہیں حکومت ایک ہزار ارب روپے کا قرضہ لے چکی ہے ابھی آئی ایم ایف سے بات چیت چل رہی ہے پھر اس کے بعد پتہ نہیں کیا ہوگا یہ لوگ ملک کی خدمت نہیں کررہے اسے مسائل میں پھنسا رہے ہیں ہم نے تو ایوب خان، ضیاء الحق اور پرویز مشرف سے بھی لڑے ہیں نیب ہیڈکواٹر کے باہر پیپلزپارٹی کے کارکنوں پر تشدد بدترین مثال ہے کارکنان اپنے لیڈر کو ویلکم کرنے آئے تھے اس طرح کے واقعات تو مارشل لاء کے دور میں بھی نہیں ہوتے جان بوجھ کر حالات خراب کیے جارہے ہیں ہمارے کارکنان ہر حالات کا مقابلہ کرنا جانتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران قوم کو متحد کرنے کا کریڈٹ اپوزیشن کو جاتا ہے حکومت نے تو اتحاد کو ختم کرنے اور سبوتاڑ کرنے کی کوششیں کی تھیں ان کا کہنا تھا کہ گرفتاریاں نئی بات نہیں یہ ہم پچاس سالوں سے دیکھتے آرہے ہیں۔

#