پی پی پی کے گرفتار شدگان کو رہا کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے، وزیر اطلاعات

پولیس پر حملہ کرنے والوں کے علاوہ تمام گرفتار افراد کو رہا کر دیا جائے گا، فواد چوہدری

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ بدھ 20 مارچ 2019 20:10

پی پی پی کے گرفتار شدگان کو رہا کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے، وزیر اطلاعات
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبار تازی ترین۔20مارچ2019ء) وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اپنے ٹویٹر پیغام میں بتایا ہے کہ احتجاج کے دوران گرفتار کیے جانے والے افراد کی رہائی کے لیے وزارتِ داخلہ کو ہدایت کر دی گئی ہے۔ وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وزارتِ داخلہ کو کہا گیا ہے کہ جن عناصر نے پولیس پر جتھوں کی صورت حملہ کیا تھا ان کے علاوہ تمام گرفتار شدگان کو رہا کر دیا جائے۔

وزیر اطلاعات نے اپنے ٹویٹر پیغام میں اس بات کی اطلاع دی ہے کہ بدھ کے روز احتجاج کرنے والے جن لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا انہیں رہا کرنے کے حوالے سے وزارتِ داخلہ کو ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔ 
حملہ کرنے والوں کے علاوہ تمام لوگوں کو رہا کر دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ پیپلز پارٹی کی قیادت کی نیب ہیڈکوارٹر طلبی کے موقع پر جیالوں نے نیب دفتر جانے کی کوشش کے دوران جھڑپ میں جیالوں کے پتھرائوسے چھ پولیس اہلکار زخمی ہوگئے تھے جبکہ پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کے دوران متعدد جیالے بھی زخمی ہوگئے۔

پولیس نے درجنوں جیالوں کو گرفتارکرکے اسلام آباد کے مختلف تھانوں میں منتقل کردیا تھا۔ گزشتہ روزپیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اورسابق صدر آصف علی زرداری اورچیئرمین پیپلزپارٹی بلال بھٹوزرداری کی نیب ہیڈکوارٹرمیں پیشی سے قبل ان سے اظہاریکجہتی کیلئے جڑواں شہروں سمیت خیبرپختونخواہ کے مختلف علاقوں سے سینکڑوں جیالے اسلام آباد پہنچے ،جنہیںپولیس اہلکاروں نے ریڈیوپاکستان چوک پر روک لیا۔

پولیس حکام نے جیالوں کو نیب ہیڈکوارٹر کے سامنے جمع ہونے سے روکنے کے لئے سخت سیکیورٹی انتظامات کررکھے تھے اورنیب ہیڈکوارٹر کی طرف جانے والے راستوں کو خاردارتاروں اوربیئریرلگاکر بندکررکھاتھا۔ تاہم جیالے نیب ہیڈکوارٹرکے سامنے جانے کیلئے بضدرہے۔پولیس حکام نے پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنمائوں مصطفیٰ نوازکھوکھر اوردیگرسے بھی اپیل کی تھی کہ وہ کارکنوں کو اسمبلی روڈ تک محدود رکھیں۔

تاہم پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنمامیربازکیتھران کیساتھ خیبرپختونخواہ سے آئے ہوئے کارکنوں نے سیکیورٹی حصار توڑ کر آگے جانے کی کوشش کی۔جسے پولیس نے معمولی لاٹھی چارج سے روک دیا۔ بعدازاں حکومت اوروفاقی وزرا کیخلاف نعرے بازی کرنے پر پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی تومعاملہ مزیدگھمبیرہوگیا۔ایس پی سٹی اورایس پی سکییورٹی کی ناتجربہ کاری کی وجہ سے کارکنوں اورپولیس کے درمیان جھڑپ شدت اختیارکرگئی اور پولیس نے جیالوں پرلاٹھی چارج جبکہ جیالوں نے پولیس پر پتھرائو شروع کردیا۔

جس کی زد میں آکر چھ پولیس اہلکارزخمی ہوگئے جبکہ پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج سے درجنوں جیالے بھی زخمی ہوگئے واقع کے دوران جیالوں کے پتھراو اور تشدد سے کوریج کیلئے آنے والے دو صحافی بھی زخمی ہوئے جنہیں دیگر صحافیوں نے ہسپتال منتقل کیا جبکہ پولیس اہلکاروں نے زخمی پولیس ملازمین کو طبی امداد کے لئے پولی کلینک ہسپتال منتقل کردیا۔

بعدازاں آئی جی اسلام آباد کے حکم پر پولیس نے جیالوں کی پکڑ دھکڑ شروع کردی۔جس سے جیالے مزیدمشتعل ہوگئے۔پیپلز پارٹی کے رہنما ئوں نیئر بخاری اورمصطفیٰ نوازکھوکھرنے جیالوں کی گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے پولیس حکام سے تکرارکرتے ہوئے گرفتارکارکنوں کو فوری رہاکرنے کا حکم دیا،جسے پولیسحکام نے رد کردیااورگرفتارکارکنوں کو قیدی وینوں کے ذریعے مختلف تھانوں میں منتقل کردیا۔