پاکستان کی جانب سے سانحہ سمجھوتا ایکسپریس کیس کے فیصلے پر شدید ردعمل

پاکستان پر دہشتگردی کے الزام لگانے والے بھارت کی منافقت اور دہرا معیار دنیا کے سامنے آ گیا ہے، بھارت نے سرعام اپنے جرم کا اعتراف کرنے والے دہشتگردوں کو تحفظ دیا: ترجمان دفتر خارجہ

muhammad ali محمد علی بدھ 20 مارچ 2019 21:19

پاکستان کی جانب سے سانحہ سمجھوتا ایکسپریس کیس کے فیصلے پر شدید ردعمل
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 مارچ2019ء) پاکستان کی جانب سے سانحہ سمجھوتا ایکسپریس کیس کے فیصلے پر شدید ردعمل، ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان پر دہشتگردی کے الزام لگانے والے بھارت کی منافقت اور دہرا معیار دنیا کے سامنے آ گیا ہے، بھارت نے سرعام اپنے جرم کا اعتراف کرنے والے دہشتگردوں کو تحفظ دیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان نے سانحہ سمجھوتا ایکسپریس میں ملوث بھارتی دہشت گردوں کو بھارتی عدالت کی جانب سے رہا کر دیے جانے کے فیصلے پر شدید ردعمل دیا ہے۔

پاکستان نے بھارتی عدالت کی جانب سے سمجھوتہ ایکسپریس کیس کے ملزموں کی بریت کے فیصلے کیخلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے انڈین ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کر لیا ہے۔ قائم مقام سیکرٹری خارجہ نے بھارتی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کیا۔

(جاری ہے)

ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے فیصلے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاکستان پر دہشتگردی کے الزام لگانے والے بھارت کی منافقت اور دہرا معیار دنیا کے سامنے آ گیا ہے۔

بھارت نے سرعام اپنے جرم کا اعتراف کرنے والے دہشتگردوں کو تحفظ دیا۔ دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ سمجھوتہ ایکسپریس کیس پر پیشرفت نہ ہونے کا معاملہ مسلسل اٹھایا۔ پاکستان کی جانب سے بھارت کی ملزمان کو بری کروانے کوششوں کا معاملہ بھی تواتر کے ساتھ اٹھایا گیا۔ ترجمان پاکستان نے بھارت کے ساتھ سمجھوتہ ایکسپریس مسلسل اٹھایا لیکن ملزمان کی بریت نے بھارتی عدالتوں کی ساکھ کو بے نقاب کر دیا ہے۔ خیال رہے کہ بھارتی عدالت نے سمجھوتہ ایکسپریس کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے 4 انتہا پسندوں کو بری کر دیا ہے۔ سمجھوتہ ایکسپریس پر 18 فروری 2007ء کو حملہ کیا گیا تھا۔ سمجھوتہ ایکسپریس حملے میں 70 مسافر ہلاک ہوئے تھے اور اس دہشتگرد حملے میں جاں بحق افراد میں زیادہ تر پاکستانی تھے۔