پیپلز پارٹی کے سینیٹر مصطفی نواز کھوکر کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ

گرفتاری کا بھی امکان، مقدمہ کار سرکار میں مداخلت، پولیس اہلکاروں پر تشدد کے جرم میں درج کیا جائے گا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ بدھ 20 مارچ 2019 22:20

پیپلز پارٹی کے سینیٹر مصطفی نواز کھوکر کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبات تازہ ترین۔20مارچ2019ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے راہنما سینیٹر مصطفی نواز کھوکر کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ مقدمہ درج ہونے کے بعد ان کی گرفتاری کا بھی امکان ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے کار سرکار میں مداخلت کی اور احتجاج کے دوران پولیس اہلکاروں پر تشدد کیا۔ اد رہے کہ پیپلز پارٹی کی قیادت کی نیب ہیڈکوارٹر طلبی کے موقع پر جیالوں نے نیب دفتر جانے کی کوشش کے دوران جھڑپ میں جیالوں کے پتھرائوسے چھپولیس اہلکار زخمی ہوگئے تھے جبکہ پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کے دوران متعدد جیالے بھی زخمی ہوگئے۔

پولیس نے درجنوں جیالوں کو گرفتارکرکے اسلام آباد کے مختلف تھانوں میں منتقل کردیا تھا۔ گزشتہ روزپیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اورسابق صدر آصف علیزرداری اورچیئرمین پیپلزپارٹی بلال بھٹوزرداری کی نیب ہیڈکوارٹرمیں پیشی سے قبل ان سے اظہاریکجہتی کیلئے جڑواں شہروں سمیت خیبرپختونخواہ کے مختلف علاقوں سے سینکڑوں جیالے اسلام آباد پہنچے ،جنہیںپولیس اہلکاروں نے ریڈیوپاکستان چوک پر روک لیا۔

(جاری ہے)

پولیس حکام نے جیالوں کو نیب ہیڈکوارٹر کے سامنے جمع ہونے سے روکنے کے لئے سخت سیکیورٹی انتظامات کررکھے تھے اورنیب ہیڈکوارٹر کی طرف جانے والے راستوں کو خاردارتاروں اوربیئریرلگاکر بندکررکھاتھا۔ تاہم جیالے نیب ہیڈکوارٹرکے سامنے جانے کیلئے بضدرہے۔پولیس حکام نے پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنمائوں مصطفیٰ نوازکھوکھر اوردیگرسے بھی اپیل کی تھی کہ وہ کارکنوں کو اسمبلی روڈ تک محدود رکھیں۔

تاہم پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنمامیربازکیتھران کیساتھ خیبرپختونخواہ سے آئے ہوئے کارکنوں نے سیکیورٹی حصار توڑ کر آگے جانے کی کوشش کی۔جسے پولیس نے معمولی لاٹھی چارج سے روک دیا۔ بعدازاں حکومت اوروفاقی وزرا کیخلاف نعرے بازی کرنے پر پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی تومعاملہ مزیدگھمبیرہوگیا۔ایس پی سٹی اورایس پی سکییورٹی کی ناتجربہ کاری کی وجہ سے کارکنوں اورپولیس کے درمیان جھڑپ شدت اختیارکرگئی اور پولیس نے جیالوں پرلاٹھی چارج جبکہ جیالوں نے پولیس پر پتھرائو شروع کردیا۔

جس کی زد میں آکر چھ پولیس اہلکارزخمی ہوگئے۔ بعدازاں آئی جی اسلام آباد کے حکم پر پولیس نے جیالوں کی پکڑ دھکڑ شروع کردی۔جس سے جیالے مزیدمشتعل ہوگئے۔پیپلز پارٹی کے رہنما ئوں نیئر بخاری اورمصطفیٰ نوازکھوکھرنے جیالوں کی گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے پولیس حکام سے تکرارکرتے ہوئے گرفتارکارکنوں کو فوری رہاکرنے کا حکم دیا،جسے پولیسحکام نے رد کردیااورگرفتارکارکنوں کو قیدی وینوں کے ذریعے مختلف تھانوں میں منتقل کردیا تھا۔