اٹلی میں بس ڈرائیور کی 51 طلباء کوپٹرول چھڑک کر زندہ جلانے کی کوشش ناکام

پولیس نے شاندار کار کردگی دکھائی، بس کو روک کر اس میں موجود تمام طلباء کو نکال لیا،نائب پراسیکیوٹر

جمعرات 21 مارچ 2019 12:39

اٹلی میں بس ڈرائیور کی 51 طلباء کوپٹرول چھڑک کر زندہ جلانے کی کوشش ناکام
میلانوں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2019ء) اٹلی میں پولیس نے ایک بس ڈرائیور کی جانب سے 51 طلباء کو زندہ جلانے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے طلباء کی زندگی بچالی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسکول کے طلباء کو لے جانے والی بس کے ایک ڈرائیور نے بس پر پٹرول چھڑک کر اسے آگ لگائی اور طلبا کو زندہ جلانے کی مجرمانہ کوشش کی تاہم تمام طلباء کو بچالیا گیا۔

میلان میں پراسیکیوٹر کے مندوب فرانشیسکو گرکو نے بتایا کہ طلباء کا زندہ بچ جانا معجزے سے کم نہیں۔ ہم ایک انسانی المیے کے دھانے پر تھے۔ پولیس نے شاندار کار کردگی دکھائی، بس کو روک کر اس میں موجود تمام طلباء کو نکال لیا۔گریکو کاکہنا تھا کہ اسکول کے طلباء کو زندہ جلانے کی کوشش کے پیچھے دہشت گردانہ سوچ کار فرما ہوسکتی ہے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ یہ واقعہ گذشتہ روز اس وقت پیش آیا جب ایک بس ڈرائیور نے بس میں سوار51 طلباء کو ورزش کے بعد گرائونڈ سے اسکول لاتے ہوئے بس کا راستہ بدل دیا۔

اس نے طلباء کو اغواء کرنے کا اعلان کیا۔ اس نے طلباء سے کہا کہ اب یہاں سے کوئی زندہ نہیں جائے گا۔ اس نے تمام طلباء کے موبائل فون ان سے چھین لیے اورسب کو بجلی کی تاروں کے ساتھ باندھ دیا۔ تاہم ایک بچہ اپنے والدین کو صورت حال سے مطلع کرنے میں کامیاب رہا۔ والدین نے فورا پولیس کو خبردی۔پولیس نے فوری کارروائی کرکے کو کو روک کراس کے دروازے توڑ کر طلباء کو باہر نکالا۔ تب تک ڈرائیور نے بس کو آگ لگا دی تھی۔ آگ لگنے کے باعث 10 طلباء دھوئے سے متاثر ہوئے۔ ڈرائیور کا تعلق سینیگال سے بتایا جاتا ہے جس کی عمر 47 سال ہے۔