قابل ضمانت مقدمے میں عدالت ضمانت مسترد نہیں کرسکتی. چیف جسٹس

آئی جی کی ہدایت کے تحت معمولی مقدمات میں ایس ایچ او خود ضمانت دے سکے گا. سپریم کورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 21 مارچ 2019 12:20

قابل ضمانت مقدمے میں عدالت ضمانت مسترد نہیں کرسکتی. چیف جسٹس
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 مارچ۔2019ء) سپریم کورٹ میں قابل ضمانت مقدمے میں ملزمان کی ضمانت سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کیا قانون دیکھنا صرف سپریم کورٹ کا کام ہے. تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے قابل ضمانت مقدمے میں ملزمان کی ضمانت سے متعلق کیس کی سماعت کی.

چیف جسٹس نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ قابل ضمانت مقدمے میں عدالت ضمانت مسترد نہیں کرسکتی. چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیے کہ حیرت ہے ٹرائل کورٹ، ہائی کورٹ نے بھی اس معاملے کونہیں دیکھا، ہائی کورٹ ، ٹرائل کورٹ نے اسے کیسے نظراندازکردیا.

(جاری ہے)

چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ قانون ہے قابل ضمانت مقدمات میں ملزم کی ضمانت مسترد نہیں ہوسکتی ایسے معاملات توعدالت آنے ہی نہیں چاہئیں، مگریہ معاملہ تیسری عدالت تک آگیا.

انہوں نے ریمارکس دیے کہ کیا قانون دیکھنا صرف سپریم کورٹ کا کام ہے، معاملے میں توآئی جی پنجاب نے بھی ایس ایچ اوزکو ہدایات دے دی ہیں. چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیے کہ آئی جی کی ہدایت کے تحت ایسے مقدمات میں ایس ایچ او خود ضمانت دے سکے گا. سپریم کورٹ لاہور رجسٹر نے لڑائی جھگڑے میں ملوث ملزمان کی عبوری ضمانتیں منظورکرلیں، عدالت نے 2 ملزمان کو50ہزارروپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا. یاد رہے کہ ملزمان کے خلاف لاہورکے تھانہ ڈیفنس اے میں مقدمہ درج ہے، ملزمان نے ضمانت قبل ازگرفتاری کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا.