نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ میں قرآن پاک کی جن آیات کی تلاوت کی گئی اُن میں اللہ کا کیا حکم ہے؟

19 مارچ کو نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ کا اجلاس تلاوت قرآن پاک سے شروع کیا گیا تھا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 21 مارچ 2019 12:34

نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ میں قرآن پاک کی جن آیات کی تلاوت کی گئی اُن میں ..
نیوزی لیںڈ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 مارچ 2019ء) : نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر آسٹریلوی شہری نے اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 50 افراد شہید جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے۔ اس سانحہ کے بعد نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈن اور نیوزی لینڈ کی عوام نے مسلم کمیونٹی کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا اور اس سانحہ کی شدید مذمت کی۔

مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے 19 مارچ کو نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ کے اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا۔ اجلاس کے آغاز میں قرآن پاک کی دوسری سورۃ ، سورۃ البقرۃ کی آیت نمبر 153 تا آیت نمبر 155 کی تلاوت کی گئی۔ ان آیات کا ترجمہ یہ ہے:
'' اے ایمان والو! صبر اور نماز سے مدد حاصل کرو۔بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔

(جاری ہے)

اور جو لوگ اللہ کے راستے میں قتل ہوں اُن کو مردہ نہ کہو، دراصل وہ زندہ ہے ، مگر تم کو (اُن کی زندگی کا) کا احساس نہیں ہوتا۔

اور دیکھو ہم تمہیں آزمائیں گے ضرور، (کبھی) خوف سے ، اور (کبھی) بھوک سے، اور (کبھی) مال و جان اور پھلوں میں کمی کر کے۔ اور جو لوگ (ایسے حالات میں) صبر سے کام لیں اُن کو خوشخبری سُنا دو۔''
 یاد رہے کہ 19 مارچ کو نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ کے اجلاس کے آغاز پر وزیراعظم جیسنڈا نے اجلاس سے خطاب کیا اور اپنی تقریر کے آغاز پر شرکا کو اسلام علیکم کہا۔

اس اجلاس میں دوسروں کی جان بچاتے ہوئے شہید ہونے والے بہادر پاکستانی شہری نعیم راشد کو خراج عقیدت بھی پیش کیا گیا تھا۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ نیوزی لینڈ کی حکومت اور عوام نے سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد مسلم کمیونٹی سے ہر ممکنہ حد تک اظہار یکجہتی کیا ہے ۔ یہی نہیں گذشتہ روز نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے اس جمعہ سرکاری ٹی وی اور ریڈیو پر اذان نشر کرنے کا بھی اعلان کیا جبکہ اذان کے بعد دو منٹ کی خاموشی اختیار کر کے سانحہ میں شہید ہونے والے مسلمانوں کو خراج عقیدت بھی پیش کیا جائے گا۔

دوسری جانب نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دہشت گردی کا شکار ہونے والی النور مسجد کی بحالی کا کام تیزی سے جاری ہے۔ مسجد میں کام مکمل کر کے کل نماز جمعہ کی ادائیگی کو ممکن بنانے کے لیے حتی الامکان کوششیں کی جارہی ہیں۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مسجد سے حملے کے تمام ممکنہ بڑھئی، باغبان،قالین بچھانے والے اور دیگر مزدوروں کی بڑی تعداد مسجد کی بحالی کے کام میں شریک ہیں۔ نیوزی لیںڈ حکام کا کہنا ہے کہ کام مکمل نہ کیاجا سکا تو نماز جمعہ سڑک پر ادا کی جائے گی ۔